پی ٹی آ ئی نے چیف الیکشن کمشز کی بر طرفی کیلئے سپریم جو ڈیشل کو نسل میں ریفرنس دا ئر کر دیا
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) تحریک انصاف نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے خلاف برطرفی کا ریفرنس سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر کر دیا۔ ریفرنس تحریک انصاف کی جانب سے نائب صدر اعجاز چوہدری نے دائر کیا۔ دس صفحات پر مشتمل ریفرنس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے حلف اور کمشن کے قوائد وضوابط کی خلاف ورزی کی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کے استعفوں کے معاملہ پر جانبدارنہ رویہ اختیارکیا، چیف الیکشن کمشنرکا ایسا رویہ سوالیہ نشان ہے۔ چیف الیکشن کمشنر کو 24 مارچ 2020ء کو نامزد کیا گیا اور 27 مارچ کو عہدے کا حلف لیا۔ پی ٹی آئی کی حکومت ایک سازش کے تحت تبدیل کی گئی۔ اس سازش کی وجہ سے قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے 123 ارکان کے استعفے دیئے ان استعفوں کو ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے منظور کیا جس کا گزٹ نوٹفیکشن 13 اپریل کو جاری ہوا، اس سب کے باجود موجودہ سپیکر راجہ پرویزاشرف نے استعفوں کی منظوری کے عمل کو دوبارہ شروع کیا جس پر سپیکر کے سامنے ہمارا کوئی رکن پیش نہ ہوا۔ لیکن سپیکر نے 28 جولائی کو کچھ ارکان کے استعفے منظور کئے۔ جن کا الیکشن کمیشن نے 29 جولائی کو فوری نوٹیفیکیشن جاری کر دیا۔یہ عمل ہمارے خلاف چیف الیکشن کمشنر کا جانبدارانہ رویہ ظاہر کرتا ہے۔ موجودہ حکومت کے اہم وزرا کے آڈیو لیکس بھی سامنے آئیں۔ جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے 123 ارکان قومی اسمبلی نے استعفے دیئے جن کی الیکشن کمشن نے منظوری نہیں دی۔ چیف الیکشن کمشنر کا مرحلہ وار استعفوں کی منظوری کا عمل مخصوص سیاسی جماعت کو فائدہ پہچانے پر مبنی ہے کسی کو خوش کرنے کیلئے چیف الیکشن کمشنر اپنے حلف کو بھول چکے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر کو فارن فنڈنگ کے حوالے سے 17جماعتوں کی اکٹھے سکروٹنی کی درخواست کی، لیکن چیف الیکشن کمشنر نے دیگر سیاسی جماعتوں کا کیس زیرالتوا رکھا اور پی ٹی آئی کے خلاف فیصلہ دیا۔ ہماری درخواست الیکشن کمشن نے خیبرپی کے کے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلہ کو ملتوی نہیں کیا، الیکشن کمشن نے سندھ اور پنجاب میں ضمنی انتخابات کو ملتوی کرنے کی درخواست کو قبول کر لیا۔ پی ٹی آئی نے چیف الیکشن کمشنر کے جانبدارانہ رویے پر کئی بار تشویش کا اظہار کیا۔ چیف الیکشن کمشنر نے اپنے حلف کی خلاف وزری کی، عہدے پر رہنے کی اہلیت نہیں رکھتے، اس لئے چیف الیکشن کمشنر کو عہدے سے برطرف کیا جائے۔