وفاق کی بھی سکیورٹ دینے سے معذرت : کراچی میں بلدیاتی الیکشن غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی
کراچی (نوائے وقت رپورٹ+نیوز ایجنسیاں) الیکشن کمشن نے سندھ حکومت کی درخواست منظور کر لی۔ کراچی میں بلدیاتی انتخابات غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردئیے گئے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے حوالے سے اجلاس ہوا۔ ترجمان الیکشن کمشن کے مطابق کراچی بلدیاتی انتخابات کے لیے گزشتہ روز سیکرٹری وزارت داخلہ سے میٹنگ کی گئی۔ وزارت داخلہ سے انتخابات کے پر امن انعقاد کے لیے فوج اور رینجرز کی فراہمی یقینی بنانے کا کہا تھا، وزارت داخلہ نے مطلع کیا کہ پولیس نفری کی کمی کے پیش نظر فوج اور رینجرز پولنگ سٹیشنز پر ڈیوٹی نہیں دے سکتے۔ تحریری طور پر بتایا گیا کہ فوج اور رینجرز بطور کوئیک ریسپانس فورسز دستیاب ہوں گے۔ سندھ حکومت نے بتایا تھا کہ کراچی کے اکثر پولنگ سٹیشنز یا تو حساس یا اننتہائی حساس ہیں لہٰذا الیکشن کمشن کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا کہ فی الحال انتخابات ملتوی کردئیے جائیں۔ قبل ازیں سندھ حکومت بلدیاتی انتخابات 3 ماہ کے لیے ملتوی کرنے کے لیے الیکشن کمشن کو 3 مراسلے بھی بھجوا چکی ہے جبکہ کراچی کے 7 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات 23 اکتوبر کو شیڈول تھے۔ ترجمان الیکشن کمشن نے کہا ہے کہ کراچی میں بلدیاتی الیکشن کے فیصلے کیلئے اجلاس 13 روز دوبارہ ہو گا جس میں بلدیاتی انتخابات کی تاریخ کا فیصلہ کیا جائے گا۔ الیکشن کمشن نے وفاقی حکومت کی جانب سے خط میں سکیورٹی فراہمی کے لیے معذرت کے بعد کراچی کے7 اضلاع کے بلدیاتی انتخابات پھر ملتوی کر دیئے۔ فیصلہ چیف الیکشن کمشنر کی زیرصدارت اجلاس میں ہوا، جس میں وزارت داخلہ کی جانب سے لکھے گئے خط کا جائزہ لیا گیا۔ قبل ازیں کراچی ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات کے معاملے پر وفاقی حکومت نے الیکشن کمشن کو باقاعدہ خط لکھا تھا، جس میں بلدیاتی انتخابات کے لیے سکیورٹی اہل کار فراہم کرنے سے معذرت کی گئی تھی۔ وفاقی حکومت کی جانب سے الیکشن کمشن کو کہا گیا ہے کہ وہ سندھ حکومت کی مشاورت سے فیصلہ کرے۔ سندھ حکومت کو کراچی ڈویژن میں بلدیاتی الیکشن کی سکیورٹی کے لیے 16 ہزار اہل کاروں کی کمی کا سامنا ہے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے سکیورٹی فراہمی کے لیے معذرت کے خط کا جائزہ لینے کے بعد الیکشن کمشن نے کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا۔