وزیراعظم سے ملا قات ، مسا ئل حل نہ ہو ئے تو حکومت میں نہیں رہیں گے : وفد متحدہ
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے ایک مرتبہ پھر اتحادی حکومت سے الگ ہونے کا عندیہ دے دیا۔ وزیراعظم شہباز شریف سے گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور ایم کیو ایم کے کنونیئر خالد مقبول صدیقی نے ملاقات کی، ملاقات کے دوران ایم کیو ایم نے وفاق سے ہونے والے معاہدے پر عملدرآمد نہ ہونے کا وزیراعظم سے شکوہ کیا۔ ملاقات کے دوران وفد ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ ہمارے عوامی مطالبے پر عملدرآمد نہ ہونے سے جماعت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا، حکومت میں رہنے کا کوئی جواز باقی نہیں۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کی قیادت سے بات کر کے شہری سندھ کے مسائل حل کرنے اور مطالبات جلد پورے کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ اسی پر ایم کیو ایم کے وفد کا کہنا تھا کہ اگر شہری سندھ کے مسائل کا حل نہیں نکال سکتے تو حکومت میں شامل نہیں رہیں گے۔ دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف سے وفاقی وزیر سمندری امور فیصل سبزواری نے ملاقات کی۔ فیصل سبزواری نے وزیراعظم کو وزارت سے متعلق امور اور جاری اصلاحات پر تفصیلی بریفنگ دی اور وزیراعظم فلڈ ریلیف اکاؤنٹ کیلئے کراچی انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل لمیٹڈ کا ایک کروڑ روپے 16لاکھ کا چیک دیا۔ وفاقی وزیر نے ساؤتھ ایشیا پاکستان ٹرمینلز کی طرف سے بھی ایک کروڑ 16 لاکھ روپے اور ای ای او کنگر گروپ کی طرف سے ایک کروڑ روپے عطیہ کا چیک پیش کیا۔مزید برآں وزیراعظم محمد شہباز شریف سے پاکستان کے فرانس میں نامزد سفیر عاصم افتخار نے ملاقات کی۔ معاونِ خصوصی طارق فاطمی بھی شریک ہوئے۔ وزیرِ اعظم نے امید ظاہر کی کہ ان کی تعیناتی سے پاکستان اور فرانس کے درمیان اقتصادی و تجارتی تعلقات کو فروغ ملے گا۔وزیراعظم محمد شہباز شریف سے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے ملاقات کی جس میں وزارت موسمیاتی تبدیلی کے امور پر بات چیت ہوئی۔ خبر نگار کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان موسمیاتی تبدیلی کونسل کا پہلا اجلاس آج وزیراعظم ہائوس میںہوا ہے۔ وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے COP27 سمیت لیونگ انڈس انیشی ایٹو سے متعلق امور پر بریفنگ دی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے تحفظ خوراک، وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی، وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی، وزیر آبی وسائل، وزیر توانائی سمیت وزیر خارجہ نے شرکت کی۔