• news

مودی حکومت نے بھارتی یونیورسٹیوں میں داخلہ لینے والے افغان طلبہ کے ویزے منسوخ کر دئیے


اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) نریندر مودی حکومت نے بھارتی یونیورسٹیوں میں داخلہ لینے والے افغان طلباءکے ویزے منسوخ کر دئیے، بھارت کے اس عمل سے جنگ زدہ افغانستان کے لوگوں کے لیے بھارتی بے حسی کھل کر سامنے آ گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس وقت 73 بھارتی یونیورسٹیوں میں داخلہ لینے والے ایک اندازے کے مطابق 14,000 افغان طلباءمیں سے تقریباً 2,500 کو بھارت واپس جانے سے روک دیا گیا ہے جو اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لیے بے چین تھے۔ افغان عوام کے ساتھ اس طرح کا بھارتی رویہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔

 کیونکہ بھارت ان اولین ممالک میں شامل تھا جنہوں نے افغانستان میں اپنے مشن بند کیے۔ نئی دہلی اور کابل کے درمیان پروازیں معطل کیں اور افغان حکومت کو بنک کی ادائیگی بھی روک دی۔ بھارت کے برعکس پاکستان نے افغان طلباءکو پہلے سے موجود طلباءکے علاوہ 4,500 مکمل فنڈڈ وظائف کی پیشکش کی ہے۔ اگست 2021 سے 60,000 افغان درخواستوں میں سے بھارت نے 300 سے کم ای ویزا دیئے ہیں۔ اگرچہ افغان طلباءنے اپنے واجبات ادا کر دئیے ہیں، لیکن مختلف بھارتی یونیورسٹیوں کے طلباءنے اپنے افغان طلباءسے رابطہ منقطع کر دیا ہے۔ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ افغان عوام کے لیے بھارت کے جذبات پر کوئی شک نہیں کر سکتا۔ بھارت میں افغانستان کے سفیر فرید ماموندزے نے بھی نئی دہلی کے تحفظات پر تشویش کا اظہار کیا جس میں انہوں نے کہا کہ "کسی افغان شہری نے کبھی کسی دوسرے ملک میں کوئی بڑا دہشت گردانہ حملہ نہیں کیا ہے۔ اس لیے سکیورٹی کی بنیاد پر ان طلباءپر غیر ضروری طور پر شک نہیں کیا جانا چاہیے"۔
بھارتی یونیورسٹیاں، افغان طلبہ

ای پیپر-دی نیشن