قدرتی آفات میں فضائیہ کی کاؤشیں قابل تعریف ہیں: صدر
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+نمائندہ خصوصی) صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان کو ابھرتے ہوئے عالمی چیلنجز میں آگے بڑھنے کے لئے سائبر وارفیئر سمیت روایتی اور غیر روایتی سکیورٹی کے دائرہ کار کو محفوظ بنانے کے لئے ایک قومی حکمت عملی کا خاکہ تیار کرنا ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو گلوبل سٹریٹجک تھریٹ اینڈ ریسپانس 2022 کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے کہا کہ سائبر سکیورٹی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے قومی عزم اور ادارہ جاتی اصلاحات کو فروغ دینا اہمیت کا حامل ہے۔صدر نے قدرتی آفات میں فضائیہ کی کاؤشوں کو سراہا۔ ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق سنٹر برائے ایرو اسپیس اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کے زیر اہتمام دو روزہ بین الاقوامی فلیگ شپ سیمینار بعنوان ’’گلوبل اسٹریٹجک تھریٹ اینڈ ریسپانس" (جی سٹار) کی افتتاحی تقریب گزشتہ روز ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوئی۔ صدر نے عصرِ حاضر کے سٹریٹجک مسائل پر فکر انگیز سیمینار کے انعقاد پر سنٹر برائے ایروسپیس اینڈ سیکیورٹی سٹڈیز کی انتظامیہ کو سراہا۔ عالمی سیاست کے پیچیدہ مسائل نے طاقت کے روایتی توازن اور سکیورٹی کے ماحول کو متاثر کیا ہے اور یہ امر قومی ہم آہنگی کے ذریعے مناسب ردعمل کا متقاضی ہے۔ایئر چیف نے ان ٹیکنالوجیز کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی اتفاق رائے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے پاک فضائیہ کے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ سربراہ پاک فضائیہ نے نیشنل ایرو اسپیس اینڈ ٹیکنالوجی پارک (NASTP) کے باضابطہ آغاز کا اعلان بھی کیا جس کا مقصد ملک میں مقامی صلاحیتوں کے بل بوتے پر ٹیکنالوجی کے حصول کی مہم کو تیز کرنا ہے۔
صدر علوی