• news

سندھ کے عوام سیلاب سے کم، حکمرانوں کی نااہلی سے زیادہ متاثر ہوئے: سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ دو سابق وزرائے اعظم کی طرح موجودہ بھی جلد ’’مجھے کیوں نکالا‘‘ کا نعرہ لگائیں گے۔ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کے سہارے کے بغیر سیاست نہیں کر سکتیں، دونوں اطراف خطرناک کھیل کھیل رہی ہیں جن کا عوام اور جمہوریت سے کوئی لینا دینا نہیں۔ سندھ کے لوگ سیلاب اور بارش سے کم، حکمرانوں کی نااہلی اور نالائقی کی وجہ سے زیادہ متاثر ہوئے۔ وزیر اعظم نے سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے 70 ارب کا اعلان کیا، مگر تاحال متاثرین کو ایک روپیہ نہیں ملا۔ حکمران متاثرین کا سامنے کرنے سے خوفزدہ ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیکب آباد اور سکھر میں سیلاب متاثرین کی امداد میں تاخیر اور کرپشن کے خلاف احتجاجی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نائب امیر جماعت اسلامی اسداللہ بھٹو، امیرجماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ سیلاب متاثرہ کیمپوں میں خواتین مردہ بچوں کو جنم دے رہی ہیں۔ سندھ میں 10لاکھ ایکڑ زرعی زمین میں اب بھی پانی کھڑا ہے۔ آم اور کیلے کے باغات تباہ ہوچکے ہیں ۔ سیلاب متاثرین کو خیمے ملے نہ راشن ملا ہے۔ سیلاب گزر گیا ہے مگر بیماریوں کی صورت میں جو تباہی آرہی اس کا حکومت کو احساس نہیں ہے۔ آٹا چینی اور راشن بھی ان لوگوں کو دیا جا رہا ہے جو وزراء اور مشیروں کے گھروں کا طواف کر رہے ہیں۔ متاثرین اور عوام کو اپنے حقوق کے لیے گھروں اور خیموں سے نکلنا ہوگا، جماعت اسلامی ان کے ساتھ ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ حکمران جماعتوں نے مل کر کشمیر کو انڈیا کے حوالے کیا، ٹرانس جینڈر بل ہو یا سٹیٹ بنک کو آئی ایم ایف کے حوالے کرنے کا معاملہ ان کی پالیسیاں یکساں ہیں، یہ سب آرٹیکل 62 کا خاتمہ چاہتے ہیں تاکہ ان کا احتساب نہ ہو۔
سراج الحق

ای پیپر-دی نیشن