• news

حکمران بیرون ملک سے آیا امدادی سامان تو متاثرین تک پہنچا ئیں، سراج الحق

لاہور(خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کی قیادت کی اکثریت جاگیرداروں اور وڈیروں پر مشتمل ہے سندھ کے عوام کو غربت اور افلاس کے علاوہ کچھ نہیں دیا۔ سیلاب سے 18 ہزار سکول متاثر اور لاکھوں بچے تعلیم سے محروم ہوگئے ہیں۔ متاثرین کی امداد وبحالی کے لیے وفاقی و صوبائی حکومتیں ایک پیج پر نہیں، ڈھائی مہینے گزرنے کے باوجود شہروں و فصلوں سے نکاسی آب کا بندوبست ہوا نہ راستے بحال ہوئے۔ وزیر اعظم کے اعلان کردہ 70 ارب میں سے تاحال متاثرین کو کچھ نہیں ملا، حکمرانوں نے مظلوم عوام کو لاوارث چھوڑدیا۔ سندھ کی بیٹیاں خیموں میں رْل رہی ہیں۔ پی پی کے حکمران اپنی جیبوں سے نہ سہی، بیرون ملک سے آیا سامان اور امداد تو متاثرین تک پہنچائیں۔ پی ڈی ایم، پی ٹی آئی کی سیاست سیلاب کے پانی میں ڈوب جائے گی۔ سیلاب متاثرین کے مسائل کی نشاندہی اور ایکشن کے لیے جرگہ تشکیل دے رہے ہیں۔ جماعت اسلامی کے 50 ہزار کارکنان مسلسل سیلاب زدگان کی خدمت میں مصروف ہیں۔  ان خیالات کا اظہار انھوں نے میہڑدادو اور کندھ کوٹ کشمور میں سیلاب متاثرین کی مدد میں تاخیر اور کرپشن کے خلاف احتجاجی مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جمعرات کو اپنے دورہ کے دوسرے روز انھوں نے احتجاجی جلسوں سے خطاب کے علاوہ سیلاب متاثرین سے ملاقاتیں کیں اور انھوں نے متاثرین کو یقین دلایا ہے کہ بحالی کے اقدامات کی تکمیل تک جماعت اسلامی انھیں تنہا نہیں چھوڑے گی۔ امیر جماعت دیگر قیادت کے ہمراہ میہڑ میں ام رباب کی رہائش گاہ پر گئے اور ان کے دادا، والد اور چچا کے بہیمانہ قتل پر اظہار تعزیت اور دعائے مغفرت کی۔ اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا پارلیمنٹ سمیت ہر فورم پر جماعت اسلامی مظلوم بیٹی کا مقدمہ لڑے گی۔ احتجاج جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ ن لیگ، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی پالیسیوں میں کوئی فرق نہیں۔ انھوں نے کہا کہ سیلاب متاثرہ کیمپوں میں خواتین اور بچے انتہائی تکلیف دہ زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ حکومتی سرگرمیاں نہ ہونے کے برابرمیں، علاقوں میں تعفن اور بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ کسان پریشان ہیں ۔اگر صورت حال اسی طرح رہی تو چند ماہ میں آٹے اور گندم کا بدترین بحران جنم لے گا۔
سراج الحق

ای پیپر-دی نیشن