مسلم لیگ(ن)کی طرح تحریک انصاف پر بھی جمعے کا دن بھاری ثابت ہوا
اسلام آباد(چوہدری شاہد اجمل)مسلم لیگ(ن)کی طرح تحریک انصاف پر بھی جمعے کا دن بھاری ثابت ہوا۔ عمران خان نے توشہ خانہ کیس کے فیصلے بارے پہلے ہی اندازہ لگا لیا تھا جس کے بعد انہوںنے الیکشن کمیشن پر الزامات کی بارش کیے رکھی ،اس حوالے سے انہوں نے الیکشن کمیشن کے خلاف ریفرنسز بھی دائر کیے ،گزشتہ ایک عشرے کے دوران پاکستان کے 3وزرائے اعظم اور کئی اراکینِ اسمبلی کو نااہل کیا گیا ہے۔ یوسف رضا گیلانی اور نواز شریف کو سپریم کورٹ نے جبکہ عمران خان کو الیکشن کمیشن نے نااہل قرار دیا۔ پاکستان کے 3وزرائے اعظم اور کئی اراکینِ اسمبلی کو نااہل کیا گیا ہے۔ یوسف رضا گیلانی اور نواز شریف کو سپریم کورٹ نے جبکہ عمران خان کو الیکشن کمیشن نے نااہل قرار دیا۔25اپریل 2012 کو سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے وزیرِاعظم یوسف رضا گیلانی کی نااہلی سے متعلق اسپیکر کی رولنگ کے حوالے سے دائر درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے انہیں نااہل قرار دے دیا اور کہا کہ الیکشن کمیشن ان کی نااہلی کا نوٹیفیکیشن جاری کرے۔اس معاملے کا آغاز سپریم کورٹ کی جانب سے وزیرِاعظم یوسف رضا گیلانی کو این آر او مقدمے میں عدالتی حکم پر عمل نہ کرنے پر توہینِ عدالت کا نوٹس جاری کیے جانے سے ہوا تھا۔پھر 28جولائی 2017 کو سپریم کورٹ نے پاناما کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے وزیرِاعظم پاکستان نواز شریف کو نااہل قرار دے دیا۔ 5رکنی بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ میاں نواز شریف اب سے وزیرِاعظم نہیں رہے۔ عدالت نے نیب کو نواز شریف کے علاوہ وزیرِ خزانہ اسحق ڈار، مریم نواز، حسن نواز، حسین نواز اور کیپٹن صفدر کو شاملِ تفتیش کرنے اور ان کے خلاف ریفرنس بھیجنے کا حکم دیا تھا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں حکم دیا تھا کہ احتساب عدالتیں ان ریفرنس کا فیصلہ 6ماہ کے اندر کریں۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ ایک جج کو تعینات کیا جائے گا جو قومی احتساب بیورو کی ان ریفرنس کی کارروائی کی نگرانی کریں گے۔اور اب 21اکتوبر 2022 کو الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ کیس میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے متفقہ فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو آئین کے آرٹیکل 63(ون) پی)کے تحت نااہل قرار دے دیا۔