خزانہ لوٹنے والوں کا بے لاگ احتساب ضروری‘ متاثرین بے یارومددگار ہیں: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ توشہ خانہ ہو یا قومی خزانہ ، لوٹنے والوں کا بے لاگ احتساب ہونا چاہیے۔ توشہ خانہ کے تحائف اور ان کے خریداروں کا تمام ریکارڈ پبلک کیا جائے۔ قوم جاننا چاہتی ہے کہ کس نے، کس قیمت پر کیا چیز خریدی؟ سربراہان مملکت، وزرائے اعظم کو ملنے والے تمام تحائف ریاست کی امانت ہیں، اگر کوئی انھیں اپنے ذاتی استعمال میں لانا چاہتا ہے تو پوری قیمت ادا کرے۔ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی والے ایک دوسرے کو چور چور کہنے پر لگے ہوئے ہیں، سیلاب متاثرین کی کسی کو کوئی خبر نہیں۔ شرم آنی چاہیے کہ حکمران عالی شان بنگلوں میں اور متاثرین سڑکوں کے کنارے بھوکے مر رہے ہیں۔ بیرون ملک سے آئی امداد ائیرپورٹس پر پڑی خراب ہو رہی ہیں یا حکمرانوں نے اسے محلات میں رکھا ہوا ہے۔ ڈھائی ماہ گزر گئے حکومت نے سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے کوئی پلان نہیں دیا۔ شفاف انتخابات کے لیے الیکشن ریفارمز ہونی چاہیئں، عدم استحکام کے خاتمے کے لیے قومی ڈائیلاگ ضروری ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں سیلاب زدگان کی بحالی کے اقدامات میں مصروف جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن کے رضاکاران کے اعزاز میں منعقدہ ’’اعترافِ خدمت سیمینار‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نائب امیرجماعت اسلامی میاں اسلم، امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصراللہ رندھاوا، صدر الخدمت فاؤنڈیشن پنجاب ڈاکٹر رضوان، صدر مرکزی انجمن تاجران پاکستان کاشف چودھری اور دیگر قیادت بھی اس موقع پر موجود تھی۔ امیر جماعت نے امدادی سرگرمیوں میں مصروف رضاکاران کی تحسین کی اور تعریفی اسناد تقسیم کیں۔ انہوں نے کہا جماعت اسلامی کی جدوجہد آئین و قانون کی بالادستی اور بے لاگ احتساب کے لیے ہے، ان شاء اللہ اسلامی نظام لا کر ملک کو کرپشن فری بنائیں گے۔ فرسودہ نظام سے چھٹکارہ کے لیے عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔
سراج الحق