• news

بھارت کے غٰیر قانونی قبضے والاکشمیر: قابض فوج کے درجنوں گھروں ، دفاتر پر چھاپے،تلاشی کئی افراد گرفتار


سری نگر(کے پی آئی) نام نہاد ریاستی تحقیقاتی اداری  ایس آئی اے نے مقبوضہ کشمیر کے 14 مختلف مقامات پر  چھاپہ مار کارروائیوں میںمحکمہ ہائر ایجوکیشن کے افسر سمیت درجنوں افراد کے گھروں کی تلاشی لی ۔ ایس آئی اے ترجمان کے مطابق کشمیر میں14 مختلف مقامات پر عسکریت مخالف کارروائی  کے سلسلے میں چھاپے مارے گئے ۔ ایس آئی اے ٹیم نے پولیس اور سی آر پی ایف ہلکاروں کے ہمراہ سرینگر سوپور بارہمولہ اور شوپیاں میں 14  مقامات  میں گھروں اور دفاتر میں چھاپے مارے ۔شمالی کشمیر کے پٹن علاقے میں محمد الطاف نامی ایک شخص کے گھر پر چھاپہ مارا گیا جبکہ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کے اونیرہ علاقے میں محکمہ ہائر ایجوکیشن کے افسرکے گھر پر چھاپہ مارا گیا۔ ایس آئی اے نے65  سالہ گلزار احمد بھٹ ولد محمد صابر بھٹ آونیرا زین پورہ کے رہائشی مکان پر چھاپہ مارا، جو محکمہ ہائر ایجوکیشن میں افسر  ملازم ہیں۔اس کے علاوہ ریذیڈنسی روڈ سرینگر میں برہان الحق، پراپرائٹر میسرز ٹریول کمپینئن کے دفتر کی تلاشی لی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ نام نہاد ریاستی تحقیقاتی ادارے  ایس آئی اے نے ان کارروائیوں کے دوران کئی افراد کر  درفتار کر لیا ہے ۔ علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلی اورپیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی)کی سربراہ  محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ  بھارتی میڈیا کشمیری نوجوانوں کے  مارے جانے کی خبروں کو نظر انداز کر رہا ہے ۔ بھارتی میڈیا نے  میرے نام سرکاری رہائش چھوڑنے کا نوٹس اچھالا مگر جنوبی کشمیر میں  19 سالہ نوجوان عمران گنائی کے دوران حراست قتل کی خبر کو نظر انداز کیا۔ اخبار نویسوں سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ  وہ سرکاری رہائش چھوڑنے جا رہی ہیں کیونکہ یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے۔سابق وزیر اعلی نے یہ بھی کہا اگر حکومت سیکورٹی خدشات کے بارے میں سنجیدہ نہیں ہے تو میں سرکاری رہائش چھوڑنے جا رہی ہوں۔ اننت ناگ کے بجبہاڑہ قصبے  میں اپنے دورے کے دوران محبوبہ مفتی نے کہا کہ عمران  پر  ابھی صرف الزام تھا اس پر کوئی جرم ثابت نہیں ہوا تھا لیکن جسطرح سے عمران کو قتل  کیا گیا وہ قابل مذمت ہے۔

ای پیپر-دی نیشن