نصرت بھٹو کی برسی‘ ملک بھر میں تقریبات‘ بے مثال تھیں‘ زرداری‘ بلاول
اسلام آباد‘ لاہور (خبر نگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) سابق خاتون اول اور دو بار وزیراعظم رہنے والی محترمہ بے نظیر بھٹو کی والدہ بیگم نصرت بھٹو کی11 ویں برسی منائی گئی۔ پیپلز پارٹی کے زیر اہتمام برسی کے سلسلہ میں ملک بھر میں قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی کی تقریبات منعقد کی گئیں۔ مادر جمہوریت نصرت بھٹو کی 11 ویں برسی پر بڑی تقریب میں نوڈیرو بھٹو ہاﺅس میں قرآن خوانی کا انعقاد کیا گیا۔ بڑی تعداد میں مرد وخواتین کارکنان نے شرکت کی۔ مرحومہ کے روح کے ایصال ثواب کیلئے دعائے مغرفت کی گئی اور لنگر بھی تقسیم کیا گیا۔ بیگم نصرت بھٹو 23 مارچ 1929 ءکو ایران کے صوبے اصفہان میں پیدا ہوئیں۔8 ستمبر1951 ءکو ذوالفقار علی بھٹو سے کراچی میں ان کی شادی ہوئی۔5 جولائی1977 ءکو جنرل ضیاءالحق نے جب ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت ختم کی تو شوہر کی پھانسی کے بعد بیگم نصرت بھٹو نے پیپلز پارٹی کو منظم کیا اور شعبہ خواتین کی بنیاد رکھی۔ بیگم نصرت بھٹو نے اپنی زندگی میں شوہر کی پھانسی، دو بیٹوں اور بیٹی کی موت کے غم سہے۔ پے درپے صدمات جھیلنے والی بیگم نصرت بھٹو 23 اکتوبر2011 ءکو دبئی میں خالق حقیقی سے جا ملیں۔ انہیں گڑھی خدا بخش لاڑکانہ میں ذوالفقار علی بھٹو کے پہلو میں سپرد خاک کیا گیا۔ سابق صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو نے مادر جمہوریت بیگم نصرت بھٹو کی برسی کے موقع پر اپنے پیغامات میں مادر جمہوریت بیگم نصرت بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مادر جمہوریت کی ملک و قوم اور جمہوریت کیلئے جدوجہد بے مثال ہے ان کی قربانیوں کی ایک تاریخ ہے۔ آصف زرداری نے کہا کہ انہوں نے وقت کے طاقتور آمروں اور غاصبوں کا بہادری سے مقابلہ کیا، دنیا کی سیاسی تاریخ میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انہوں نے جمہوریت اور آئین کی بحالی کیلئے مادر جمہوریت نے عوامی جدوجہد کی قیادت کی۔ انہوں نے جمہوریت اور عوام کے کیلئے ناقابل برداشت صدمات برداشت کئے۔
نصرت بھٹو برسی