سی پیک پاکستانی زرعی جدیدیت فوڈ انڈسٹریلائزیشن کو فروغ دیگا
لاہور( این این آئی)چینی کمپنی اگلے سال چین کی جدید افزائش نسل کی ٹیکنالوجی پاکستان لائے گی، کمپنی پاکستان کے ممتاز زرعی اداروں کے ساتھ مل کر مختلف قسم کی ٹیکنالوجی کی تحقیق، پیداوار، صنعتی ترقی کی تحقیق، تکنیکی تربیت، تحقیق اور ترقی کے شعبے میں بھی کام کرے گی۔ کالی مرچ کی پیداوار کے ماہر ژانگ جیشو نے جو پاکستانی میںکو گرین ہائوس میں کالی مرچ کے پودے اگانے کے بارے میں تربیت دینے میں مصروف ہیں نے کہا کہ چینی کمپنی 2022-2023 کے دوران ملتان میں 1,000 ایکڑ پر کالی مرچ کی کاشت کے نمائشی باغ لگائے گی ۔ جنوبی پنجاب میں کالی مرچ کے 15,000 ایکڑ سے زیادہ آرڈر لینے کا منصوبہ ہے ۔جس میں 30,000 ٹن خشک مرچ کی کٹائی کا منصوبہ ہے۔ کمپنی لاہور اور ملتان میں کالی مرچ کے دو پراسیسنگ پلانٹس بنانے کا بھی ارادہ رکھتی ہے ۔چینی کمپنی لیٹونگ کے چیئرمین چن چانگ وائی نے دعوی کیا کہ کمپنی اگلے سال چین کی جدید افزائش نسل کی ٹیکنالوجی پاکستان لائے گی۔
، پاکستان کے ممتاز زرعی اداروں کے ساتھ مل کر مختلف قسم کی ٹیکنالوجی کی تحقیق، پیداوار، صنعتی ترقی کی تحقیق، تکنیکی تربیت، تحقیق اور ترقی کے شعبے میں کام کرے گی۔ ٹیسٹنگ پلیٹ فارم، مارکیٹنگ اور ہیومن ریسورس پلیٹ فارم جو سی پیک کے تحت زرعی ٹیکنالوجی کے اہم کردار کو پورا کر رہا ہے۔چن کے مطابق عالمی منڈی میں بہت زیادہ مانگ کی وجہ سے چین اور پاکستان کے درمیان فوڈ سیکٹر میں مضبوط تکمیل اور فوڈ پروسیسنگ کے روشن امکانات ہیں۔اس وقت پاکستان کو برآمدات کے ذریعے زرمبادلہ کے ناکافی ذخائر کو دور کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ صنعتی انضمام کے ذریعے، سیچوان لیٹونگ پاکستان میں زرعی مصنوعات اور فوڈ پروسیسنگ کی مصنوعات کی تجارت دوسرے ممالک کے ساتھ کرے گا۔ انہوںنے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق 2026 تک زرعی فوڈ پروسیسنگ مصنوعات کی تجارت کا حجم 3 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ جائے گا۔