ارشد شریف کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت ، گولیاں لگنے کے 30 منٹ بعد موت ، رپورٹ
اسلام آباد (خبرنگار) سینئر صحافی ارشد شریف کی فیصل مسجد میں نماز جنازہ کے بعد ایچ الیون قبرستان میں تدفین کر دی گئی۔ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق گولیاں لگنے کے بعد دس سے تیس منٹ کے اندر موت واقع ہوئی۔ ارشد شریف کی لاش کا اندرونی و بیرونی تفصیلی معائنہ کیا گیا۔ ارشد شریف کے جسم کے مختلف اعضا کے نمونے لئے گئے۔ سینئر صحافی کے جسم کے نمونے فرانزک لیب بھیجوا دیئے گئے۔ فرانزک کے بعد پوسٹ مارٹم کی حتمی رپورٹ تیار کی جائے گی۔ پوسٹ مارٹم کیلئے درخواست مرحوم کی اہلیہ اور پولیس نے دی ابتدائی رپورٹ کے مطابق ارشد شریف کا پوسٹ مارٹم پمز ہسپتال کے8 رکنی میڈیکل بورڈ نے کیا، ان کے دل گردے پھیپھڑے، معدے اور جسم میں موجود دھات کے ٹکڑوں کے نمونے سائنس لیب بھجوائے گئے، ترجمان پمز ہسپتال کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ رمنا پولیس کے حوالے کر دی گئی ہے۔ پمز آٹھ رکنی بورڈ نے ضروری سمجھا پوسٹ مارٹم میں ریڈیالوجسٹ کی خدمات لی جائیں۔ ریڈیالوجی کے ماہرین نے سٹی سکین اور ایکسرے کروایا اور رپورٹ کے ساتھ منسلک کیا، جب تک سیمپلز کی فائنل رپورٹ نہیں آتی تب تک رپورٹ نہیں آئے گی۔ کینیا میں پولیس کی فائرنگ سے شہید ہونے والے صحافی اور اینکر پرسن ارشد شریف کی نماز جنازہ خطیب فیصل مسجد پروفیسر ڈاکٹر قاری محمد الیاس نے پڑھائی، سیاسی، سماجی رہنمائوں، صحافی برادری سمیت مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز، اعظم سواتی اور مراد سعید، سابق وزیراعظم اور ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی، پی پی رہنما فیصل کریم کنڈی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما بھی نمازہ جنازہ میں شریک تھے۔ ان کے علاوہ صحافتی برادری سمیت مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔