شاہ چراغ کے مزار پر فائرنگ ہوئی تھی‘ 40 زخمی ہسپتال میں زیرعلاج ، مشکل گھڑی میں ایرانی عوام کے ساتھ ہیں: دفتر خارجہ
تہران‘ اسلام آباد (آئی این پی+ این این آئی) ایران کے صوبے فارس میں شاہ چراغ کے مزار پر حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق ایرانی شہر شیراز میں درگاہ پر فائرنگ کا واقعہ بدھ کے روز پیش آیا تھا۔ جاں بحق زائرین کی تعداد 20 ہو گئی۔ پاکستان نے اظہار افسوس کیا ہے جس میں متعدد افراد کو ہلاک کیا گیا۔ پاکستان نے ایران کے شہر شیراز میں عبادت گاہ پر دہشت گردوں کے حملے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ عبادت گاہ پر دہشت گردوںکا حملہ قابل مذمت ہے۔ مشکل گھڑی میں ایرانی عوام کے ساتھ ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا دہشت گردی کی پرزور مذمت کرتا ہے۔ تہران میں اخلاقی پولیس کی حراست میں نوجوان خاتون مہسہ امینی کے قتل کے 40ویں دن بھی ایران کے کئی حصوں میں رات کے مظاہرے ہوئے۔ جنوب مغربی ایران کے شہر بورو گارڈ کے ساتھ ساتھ ملک کے شمال مشرق میں گورگان، مشرقی آذربائیجان کے دارالحکومت تبریز کے علاوہ شمالی ایران کے شہر بابل میں بھی بڑے مظاہرے ہوئے۔ ایرانی دارالحکومت تہران کے قریب کاراج میں احتجاجی مظاہرے دیکھنے میں آئے۔ مظاہرین "آمر مردہ باد" کے نعرے لگاتے رہے۔ سکیورٹی فورسز نے مغربی ایران کے شہر کرمانشاہ میں مظاہرین پر گولیاں برسا دیں۔ جب کہ تہران کے شمال میں واقع شاہین سٹریٹ پر فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ ایرانی کردستان کے دارالحکومت سنندج میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نذر آتش کر دیا گیا۔ دوسری طرف کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایرانی حکومت کو اس کے ’’نفرت انگیز‘‘ رویے کیلئے جوابدہ ٹھہرائے گا۔
داعش/ مذمت