ڈرون یوکرائن جنگ میں روس کا اہم ترین ہتھیار بن چکے‘ میڈیا رپورٹس‘ ایران کی جانب سے مسلسل روس کو ڈرونز فراہم کرنیکی رپورٹس کی تردید
کیف‘ ماسکو (نوائے وقت رپورٹ) یوکرائن نے دعویٰ کیاہے کہ وہ اب تک 300 سے زائد ایرانی ساختہ ڈرونز مار گرا چکا ہے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرائنی فضائیہ کے ترجمان نے پریس بریفنگ میں دعویٰ کیا ہے کہ یوکرینی فوج اب تک 300 سے زائد ڈرونز کو مار گرا چکی ہے۔ ڈرون یوکرائن میں جنگ کے دوران روس کا اہم ہتھیار بن چکے ہیں اور پچھلے مہینے میں اکثر توانائی کے اہم انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال ہوتے رہے ہیں۔ دوسری جانب ایران مسلسل روس کو ڈرونز فراہمی کی یوکرینی، مغربی رپورٹس کی تردید کر رہا ہے۔ دریں اثناءصدر ولادیمیر پیوٹن نے مغربی ممالک پر روس کے خلاف جوہری بلیک میلنگ میں ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کو دوسری جنگ عظیم کے بعد کی سب سے خطرناک دہائی کا سامنا ہے۔ اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ انہیں یوکرین میں فوج بھیجنے پر کوئی افسوس نہیں‘ انہوں نے مغربی ممالک پر جنگ کو بھڑکانے اور پوری دنیا میں افراتفری کا بیج بونے والا ’خطرناک‘ خونی اور گندا‘ جیوپولیٹیکل گیم کھیلنے کا الزام لگایا۔ روس کے سب سے بڑے رہنما دلادیمیر پیوٹن نے روسی ماہرین کی بیٹھک والڈائی ڈسکشن کلب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی معاملات پر مغربی ممالک کے مضبوط تسلط کا تاریخی دور ختم ہو رہا ہے۔
یوکرائن/ پیوٹن