مودی سرکار کی غنڈہ گردی ، دہلی میں مسلمانوں کے 24 مکان مسمار ، خواتین پر تشدد
نئی دہلی(کے پی آئی) نئی دہلی میں انتظامیہ نے غنڈہ گردی کی ایک اور کارروائی میں مسلمانوں کے گھروں کو اس وقت مسمار کر دیا جب مرد جمعہ کی نماز ادا کرنے کے لیے مساجد میں تھے۔ دہلی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے عملے نے انہدام کے خلاف احتجاج کرنے والی خواتین کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال بھی کیا۔ اس دوران ایک فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے جس میں آل انڈیا پروگریسو ویمن ایسوسی ایشن (اے آئی پی ڈبلیو اے) سے انسانی حقوق کی کارکن سمن گھوش، آل انڈیا لائرز فار جسٹس (آئی ایل اے جے) کی انوپرادھا، آل انڈیا سٹوڈنٹ ایسوسی ایشن (اے آئی ایس اے) سے نوشاد احمد رضا اور آل انڈیا سنٹرل کونسل آف ٹریڈ یونین (اے آئی سی سی ٹی یو) کے آکاش بھٹاچاریہ شامل ہیں۔ حقائق جاننے کے لیے علاقے کا دورہ کیا اور پتہ چلا کہ ڈی ڈی اے نے بڑی تعداد میں پولیس فورس کے ساتھ انتظامیہ نے بلڈوزروں سے مسلم اکثریتی علاقے کھڑک ریوارہ ستباری میں بغیر کسی اطلاع کے دو درجن سے زیادہ مکانات کو منہدم کیا۔ پولیس نے اس معاملے پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا اور خواتین کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا جس سے کئی افراد شدید زخمی ہو گئے۔