لانگ مارچ کو اسلام آباد داخل ہونے کی اجازت کا فیصلہ نہیں ہوا : رانا ثنا
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اﷲ نے کہا ہے کہ ابھی فیصلہ نہیں ہوا کہ لانگ مارچ کو اسلام آباد میں داخل ہونے دینا ہے یا نہیں‘ ارشد شریف کا تھریٹ الرٹ فرمائشی الرٹ تھا۔ تھریٹ الرٹ عمران خان نے وزیراعلیٰ خیبر پی کے سے جاری کروایا تھا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے انہوں نے کہاکہ جو صحافی ملک سے باہر گئے ہیں کسی ایک صحافی نے خطرے سے آگاہ نہیں کیا۔ عمران خان سیاستدان نہیں یہ ایک فتنہ ہے کیا کوئی سیاستدان بات چیت سے انکار کر سکتا ہے؟ عمران خان کا بیانیہ ہے کہ اپوزیشن سے بات نہیں کروں گا عمران خان نے پیغام بھیجا تھا کہ الیکشن کی تاریخ اور آرمی چیف پر بات کر لیتے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے عمران خان کی یہ بات تسلیم نہیں کی تھی۔ پچھلے دنوں پرویز خٹک اور فواد چودھری نے بھی اس قسم کا رابطہ کیا تھا تحریک انصاف اس وقت دو حصوں میں تقسیم ہے۔ ایک حصہ اس پاگل پن کے ساتھ ہے اور ایک حصہ چاہتا ہے کسی طرح کوئی راستہ نکل آئے۔ سیاستدان معاملات کو حل کرنے کیلئے بات چیت کی طرف لے جاتے ہیں‘ پانچ دن پہلے فواد چودھری نے کہا کہ بیٹھیں اور بات کریں ہم نے کہا کہ شرط نہ لگائیں غیر مشروط طور پر بات ہو سکتی ہے۔ جس طرح گفتگو کی گئی‘ گالم گلوچ کی پھر کس سے بات کریں۔ ریڈ زون کی حدود کو بڑھایا ہے جو آڈیو سامنے آئی ہے اس کی بنیاد پر انہیں اسلام آباد داخل نہ ہونے دیا جائے انہیں پرامن احتجاج کی یقین دہانی پر آنے دیا جائے گا کچھ لوگوں کی تلاش ہے وہ مل جائیں تو ان سے تفتیش میں ان کی نیت کا پتہ چلے گا۔ عدالتی فیصلے کے مطابق احتجاج کی یقین دہانی کرائی تو داخل ہونے دیا جائے گا۔ عمران خان نے صرف کاروباری فرد کے ذریعے پیغام نہیں بھیجا پچھلے دنوں فواد چودھری اور پرویز خٹک نے بھی رابطہ کیا تھا۔