پنڈی، اسلام آباد تیاری کرلیں ، عوام کا سمندر آراہا ہے ، عمران
لاہور‘ شیخوپورہ‘ مریدکے‘فیروز والا‘ کامونکی ‘ وزیر آباد (نمائندگان+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آج پاکستان میں انسانوں کا نظام نہیں، جانوروں کا نظام ہے، یہاں چوروں اور ڈاکوؤں کو ہمارے اوپر مسلط کر دیا گیا۔ سادھوکی کے مقام پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بدل رہا ہے، انسانوں اور جانوروں کے معاشرے میں ایک فرق ہوتا ہے، جانوروں کے معاشرے میں انصاف نہیں ہوتا، طاقتور جو مرضی کرے انسانوں کے معاشرے میں انصاف ہوتا ہے، اگر انسانوں کے معاشرے میں انصاف نہیں تو وہ جانوروں کا معاشرہ بن جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سارے پیغمبر ایک چیز مانگتے تھے اور وہ ہے انصاف، سارے پیغمبروں نے ظلم کا مقابلہ کیا، آج پاکستان میں انسانوں کا نظام نہیں، جانوروں کا نظام ہے۔ یہاں چوروں اور ڈاکوؤں کو ہمارے اوپر مسلط کر دیا گیا، گزشتہ چھ ماہ میں مہنگائی میں اضافہ ہوا، میر جعفر اور میر صادق سازش کرکے ملک کے اوپر ان کو لیکر آئے، عوام کا معاشی قتل کیا، بیروزگاری بڑھ رہی ہے۔ سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ سے پوچھتا ہوں کہ تم ہی کہتے تھے کہ یہ ڈاکو ہیں، اب ہمارے اوپر مسلط کرکے ان کو کہتے ہو تسلیم کرلو، دو صحافی ملک سے باہر چلے گئے، اس سے پہلے بھی صحافی ملک سے باہر چلے گئے، اعظم سواتی، شہباز گل کو ننگا کرکے تشدد کیا گیا، سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے اعظم سواتی کو بلایا۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میرا ایک مقصد ہے، ہمارے ملک میں انصاف چاہیے، یہ وقت اپنی تقدیر بدلنے کا ہے، یہ دھمکیاں دیتے اور ظلم کر رہے ہیں، 75 سالہ سینیٹر اعظم سواتی کو پوتا اور پوتی کے سامنے تشدد کیا گیا، اعظم سواتی کا قصور ہے جس نے ایک ٹویٹ کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ رانا ثناء اللہ جیسے چوہے ہمیں دھمکیاں نہ دو، رانا ثناء اللہ نے اٹھارہ قتل کیے، نواز شریف اس ملک کا مجرم ہے، آصف زرداری اس ملک کی سب سے بڑی بیماری ہے، اسلام آباد میں عوام کا سمندر آرہا ہے، راولپنڈی اور اسلام آباد تیاری کرلے۔ عمران خان نے کہا ہے کہ قوم امپورٹڈ حکومت کو نہیں مانتی، غلام اور ڈاکو ہم پر مسلط کئے گئے، میں آزاد آدمی ہوں، مر سکتا ہوں مگر غلامی نہیں کر سکتا۔ مریدکے میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے تیسرے روز شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف آپ نے بیان دیا کہ میں نے آپ کو ایک پیغام بھجوایا ہے، میں آپ کے پاس پیغام کیوں بھجواؤں گا، شہباز شریف سن لیں میں بوٹ پالش کرنے والوں سے بات نہیں کرتا، میں نے ان سے بات کی جو شہباز شریف کو اشاروں پر چلاتے ہیں، جن سے بات کی ان کو کہا کہ ملک میں شفاف الیکشن کرائے جائیں۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ قانون کی حکمرانی چاہتا ہوں، عوام کے حقوق کا تحفظ کیا جائے، میں نے نہ کسی کے پیر پکڑے اور نہ منتیں کیں، عوام کی طاقت سے وزیراعظم بنا، امریکا سے مدد مانگتا ہوں اور نہ ہی کسی اور سے، فوج بھی میری ہے اور ملک بھی میرا ہے، جب فوج پر تنقید کرتا ہوں تو وہ تعمیری ہوتی ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا میں کسی ملٹری ڈکٹیٹر کی نرسری میں نہیں پلا، بھٹو کی طرح ایوب خان کو ڈیڈی نہیں کہتا تھا، میں نواز شریف کی طرح نہیں جس نے جنرل جیلانی کے گھر سریا لگاتے ضیاء الحق کے گھٹنے دبائے اور وزیر بنا، میں نے کسی کے پیر نہیں پکڑے، میں ایک آزاد آدمی ہوں، مرسکتا ہوں غلامی نہیں کر سکتا، اس حکومت کو قوم نہیں مانتی، دیکھ لو قوم کہاں کھڑی ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا میں اسٹیبلشمنٹ کی وجہ سے نہیں عوام کی طاقت سے آیا تھا، اسٹیبلشمنٹ کو کہنا چاہتا ہوں، آپ کی جے آئی ٹی نے ان لوگوں کی کرپشن کے بارے میں بتایا۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ فوج بھی میری ہے اور ملک بھی میرا ہے، جب فوج پر تنقید کرتا ہوں تو وہ تعمیری تنقید ہوتی ہے، ہم اپنی فوج کے ساتھ کھڑے ہیں، بھارت غلط فہمی میں نہ رہے، میں صرف قانون کی حکمرانی چاہتا ہوں، عوام کے حقوق کی حفاظت کی جائے۔ عمران خان نے کہا لوگوں کے حقوق کا تحفظ عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔ ہمیں آزادی چاہئے‘ غلامی قبول نہیں۔ آپ کی غلامی کی بجائے ارشد شریف جیسی موت قبول ہے۔ یہاں چور اور ڈاکوؤں کو ہم پر مسلط کر دیا گیا۔ چھ ماہ میں مہنگائی سے کمر ٹوٹ چکی ہے۔ حادثے کے بعد عمران خان نے کہا کہ کامونکی جانا تھا، حادثے کی وجہ سے مارچ روک دیا ہے۔ آج کامونکی سے دوبارہ مارچ شروع کریں گے۔ دریں اثناء حادثے کے بعد لانگ مارچ کامونکی سے پہلے ہی روک دیا گیا۔ فواد چودھری کی ٹویٹ کے مطابق لانگ مارچ کا دوبارہ آغاز آج گوجرانوالہ سے ہو گا۔ وزیر آباد سے نامہ نگار کے مطابق تحریک انصاف کے لانگ مارچ کا روٹ تبدیل ہو گیا اب قافلہ سیالکوٹ ڈسکہ‘ سمبڑیال جانے کی بجائے پارٹی ذرائع کے مطابق براستہ جی ٹی روڈ گوجرانوالا سے سیدھا گکھڑ اور وزیرآباد آئے گا۔ عمران خان مولانا ظفر علی خان بائے پاس سے اندرون جی ٹی روڈ اللہ والا چوک پر کارکنان سے خطاب کریں گے۔ وزیر آباد سے لانگ مارچ اگلی منزل گجرات میں داخل ہو جائے گا۔گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق لانگ مارچ آج گوجرانوالہ داخل ہو گا۔ ایجوکیشن بورڈ نے آج سے شروع ہونے والے میٹرک سیکنڈ اینول کے تمام پریکٹیکل امتحانات تاحکم ثانی ملتوی کردیئے۔ کنٹرولر امتحانات گوجرانولہ بورڈ کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق نئے شیڈول کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ جبکہ ’’حقیقی آزادی لانگ مارچ‘‘ آج گوجرانوالہ میں اپنا پڑاؤ ڈالے گا۔ اس سلسلہ میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔ تعلیمی اداروں سمیت کاروباری مراکز بند رہیں گے۔ مقامی عہدیداروں نے جی ٹی روڈ کے دونوں اطراف لانگ مارچ کے شرکاء کو ویلکم کرنے کیلئے خوش آمدیدی سائن بورڈز اور پینا فلیکس آویزاں کر دی ہیں۔ کپتان کی آج پہلوانوں کے شہر میں ہرن، روسٹ بکروں، دیسی مرغ سمیت لذیز کھانوں کے ساتھ خاطر تواضع ہو گی۔ سپر ایشیا کے ڈائریکٹر و ٹکٹ ہولڈر علی اشرف مغل مہمان نوازی کریں گے۔ عمران وفود سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔ کشیدگی کے خدشہ کے پیش نظر ممبران قومی وصوبائی اسمبلیز کی رہائشگاہوں اور دفاتر کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ دوسری طرف چیف آف آرمی سٹاف کے آبائی شہر گکھڑ کی بجائے کل راہوالی میں عمران خان خطاب کریں گے۔
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے دوران کامونکی جاتے ہوئے راستے میں عمران خان کے کنٹینر کے نیچے آ کر نجی ٹی وی کی خاتون رپورٹر جاں بحق ہو گئی۔ حادثے میں ایک شہری بھی شدید زخمی ہوا ہے۔ حادثے کے فوری بعد سابق وزیراعظم عمران خان نے آج کا مارچ منسوخ کر دیا۔ انہوں نے خطاب میں کہا کہ بدقسمتی سے ایک حادثہ ہوا ہے۔آج ہم نے کامونکی جانا تھا‘ لیکن حادثے کی وجہ سے کینسل کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم اپنے مارچ کو ختم کر رہے ہیں اور کل کامونکی سے اپنا مارچ شروع کریں گے۔ ایک حادثے کی وجہ سے ہمیں آج کا مارچ منسوخ کرنا پڑا۔ خاتون رپورٹر کی فیملی سے اظہار ہمدردی کرتے ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق سادھوکی کے قریب نجی ٹی وی چینل کی خاتون رپورٹر لانگ مارچ کی کوریج کیلئے موجود تھیں کہ اس دوران وہ دھکا لگنے سے کنٹینر کے نیچے آگئیں اور ٹرک ان پر چڑھ گیا۔ حادثے میں ایک شہری بھی شدید زخمی ہے۔ صدف نعیم چہرے اور سر پر لگنے والی چوٹ کے باعث موقع پر ہی جاں بحق ہو گئیں جس کے بعد ان کی نعش کو ضابطے کی کارروائی کیلئے قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا۔ حادثے کے بعد عمران خان کا کنٹینر جی ٹی روڈ پر روک دیا گیا۔ عمران خان خود بھی کنٹینر سے نیچے اتر آئے۔