حکومت برآمدات کیلئے نئی منڈیوں کی تلاش ،پالیسی وضع کرے:عثمان اشرف
لاہور( کامرس رپورٹر)پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین عثمان اشرف نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کی ترقی میںبرآمدات کا کلیدی کردار ہے۔ حکومت برآمدات کے فروغ کیلئے نئی منڈیوں کی تلاش اور سنگل کنٹری نمائشوںکی پالیسی وضع کرے۔ کارپٹ انڈسٹری کا حکومت پر کسی طرح کا بوجھ نہیں لیکن اگر اس کی سرپرستی کی جائے تو لاکھوں ڈالر ز کے زر مبادلہ کے ساتھ دیہاتوں میں بسنے والوںکو گھر کی دہلیز پر روزگار کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے ملاقات کیلئے آنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر کارپٹ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن پرویز حنیف ،ایسوسی ایشن کے سینئر مرکزی رہنما عبداللطیف ملک ، میجر (ر) اختر نذیر ،سینئر ممبر ریاض احمد ،شاہد حسن ،سعید خان ،اعجاز الرحمان ، اکبر ملک سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ ملاقات میں ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کو درپیش مسائل اور ان کے حل کیلئے تجاویز پر غور کیا گیا۔ عثمان اشرف نے کہا کہ ہم ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کو ماضی کی طرح ایک بار پھر عروج پر لے جانے کیلئے پر عزم ہے۔
لیکن یہ حکومت کی سرپرستی اور معاونت کے بغیر ممکن نہیں۔ مطالبہ اور تجویز ہے کہ حکومت نئی منڈیوں کی تلاش اور پاکستانی مصنوعات کی تشہر کیلئے سنگل کنٹری نمائش کا انعقاد کرے اور اس کیلئے موثر پالیسی تشکیل دی جانی چاہیے۔ مینو فیکچررز اور برآمد کنندگان کو بیرون ممالک منعقدہ نمائشوں میں شرکت کرانے کیلئے الگ سے فنڈز مختص کئے جائیں۔ ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت روزگار کے سلسلہ میں دیہاتوں سے شہر وںکی جانب نقل مکانی کو روکنے میں انتہائی موثر ثابت ہو سکتی ہے۔ اگر حکومت سرپرستی کرے تو دیہاتوں میں رہنے والوں کو ان کی گھر کی دہلیز پر روزگار فراہم کیا جا سکتا ہے جس سے نقل مکانی کی جہ سے شہروں پر بڑھتے ہوئے دبائو کو بھی روکا جا سکتا ہے۔