• news

وزیراعظم کے دورہ چین سے تجارت مستحکم،تعلقات مضبوط ہونگے:کاشف یونس


لاہور(کامرس رپورٹر) وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ چین سے دوطرفہ تجارت مزید مستحکم ہوگی اور موجودہ تعلقات مزید مضبوط ہونگے۔ گزشتہ روز ایک بیان میں وفاقی ٹیکس محتسب کے کوآرڈینیٹر مہر کاشف یونس نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ صدر شی جن پنگ کی قیادت میں پاک چین موجودہ دوستانہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ حالیہ دورہ ازبکستان کے دوران چین کے صدر نے کہا تھا کہ کسی بھی صورتحال سے قطع نظر، چین ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ ان کا یہ عزم دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات کی عکاسی کرتا ہے جبکہ چین پاکستان کا تیسرا بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ کاشف یونس نے کہا کہ اس دورہ سے ہمہ موسمی تزویراتی تعاون اور شراکت داری مضبوط ہو گی اور علاقائی و عالمی صورتحال پر تبادلہ خیال ہو گا اور تجارت کو فروغ دینے کے علاوہ دورہ دو طرفہ تعلقات کو نئی تحریک فراہم کرے گا۔ یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب علاقائی اور عالمی صورتحال تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے۔ پاکستان اور چین کے مابین تعاون کے بڑے شعبے صنعت، زراعت اور ٹیکنالوجی ہیں۔ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں نجی شعبہ کا کردار اہم ہو گا اور بزنس ٹو بزنس تعاون کے ذریعے منصوبوں کے نفاذ میں مدد ملے گی۔ سی پیک کے پہلے مرحلے میں پاکستان بجلی کی بہتر صلاحیت، بہتر انفراسٹرکچر اور روزگار کے مواقع سے استفادہ حاصل کر رہا ہے۔ مہر کاشف یونس نے مزید کہا کہ چین نے پاکستان کی صنعتی، انفراسٹرکچر، دفاع اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ دونوں سربراہان قریبی تعاون کو جاری رکھنے اور تزویراتی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کا عزم کریں گے۔ گزشتہ 25 سالوں کے دوران چین کی پاکستان کو برآمدات میں 13.5 فیصد سالانہ کی شرح سے اضافہ ہوا ہے جو کہ 1995 میں 616 ملین ڈالر سے 2020 میں 14.7 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔ 2020 میں پاکستان نے چین کو 1.97 بلین ڈالر کی برآمدات کیں۔ 2021 میں چین کی پاکستان کو برآمدات 24.24 بلین امریکی ڈالر تھیں۔ تجارت کا یہ توازن پاکستان کی برآمدات کے لحاظ سے ہر وقت چین کے حق میں رہتا ہے جس کو نمایاں طور پر کم کرنے کی ضرورت ہے۔

ای پیپر-دی نیشن