عمران نے خونی انقلاب کا اعتراف کر لیا مارشل لا لگوانا چاہتا ہے مریم اورنگزیب
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ مقتول صحافیوں ارشد شریف اور صدف نعیم کے واقعات سے متعلق حقائق سامنے لائے جائیں گے۔ پنجاب کے ایک وزیر نے تھانے میں جا کر صدف نعیم کے شوہر سے لکھوایا کہ وہ مزید کارروائی نہیں چاہتے۔ واقعہ کی میرٹ پر تفتیش ہو گی۔ اشتہارات کی پالیسی کو مزید شفاف بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔13 سال کے وقفہ کے بعد ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے ریڈیو پاکستان پر کمنٹری کو بحال کیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس کی صدارت کمیٹی کی چیئرپرسن جویریہ ظفر نے کی۔ انہوں نے بتایا کہ 1979ء کے فلم سنسر بورڈ کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔ پاکستان میں صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔ کمیٹی کی چیئرپرسن نے ہتک عزت قوانین کو مزید مضبوط کرنے پر زور دیا۔ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے چیئرمین سلیم بیگ نے اجلاس کو بتایا کہ الیکٹرانک میڈیا پر براہ راست تقاریر نشر کرنے پر پابندی عائد‘ موثر تاخیری طریقہ کار کے ساتھ ریکارڈ شدہ تقاریر کو ٹیلی کاسٹ کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اجلاس کے آغاز میں چیئرپرسن نے مقتول صحافیوں کی ارواح کے ایصال ثواب کیلئے دعا کی گئی۔ عمران خان کے بیان پر ردعمل میں کہا ہے کہ ایک طرف ادب دوسری طرف گالی‘ دماغ کی خرابی اور فرسٹریشن ہے۔ عمران خان نے اعتراف کر لیا ہے وہ ملک میں مارشل لاء لگوانا چاہتا ہے اور خون خرابے سے انقلاب لانا چاہتا ہے۔
مریم اورنگزیب