مذہبی امور کمیٹی کی عمرہ کو وزارت مذہبی امور کے زیر انتظام کرنے کی سفارش
اسلام آباد(نا مہ نگار) قومی اسمبلی کی مذہبی امور کمیٹی نے عمرہ کو وزارت مذہبی امور کے زیر انتظام کرنے کی سفارش کردی ،کمیٹی نے حج و عمرہ ایکٹ پاس کرنے کیلئے بھی سپیکر قومی اسمبلی کو سفارش کی ہے ،کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ کرتار پور آنے والوں کی فیس20ڈالر سے کم کر کے دس ڈالرکی جائے ۔منگل کوقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی مذہبی امورکا اجلاس چئیرمین کمیٹی سید عمران احمد شاہ زیر صدارت ہوا،اجلاس میں زیارات پر زائرین کو دی گئی سہولیات پر غور کیا گیا ،چئیرمین کمیٹی سید عمران شاہ نے کہا کہ کرتار پور پر آنے والے لوگ شکوہ کرتے ہیں کہ ان کے پاس ٹائم کم ہوتا ہے ،زائرین کا کہنا ہے کہ وہ لوگ اپنی عبادات مکمل نہیں کرسکتے ۔حکام نے کمیٹی کو بتا یا کہ پاکستان اور بھارت کے ایگریمنٹ میں رات گزارنے کی اجازت نہیں ہے ،سیکرٹری مذہبی امور نے بتا یا کہ ہم نے وزیر اعظم آفس کو سفارش کی ہے کہ 20ڈالر کی فیس ختم کرنی چاہیے ۔جس پر رکن کمیٹی کھیل داس کوہستانی نے کہا کہ میرا خیال ہے فیس مکمل ختم نہیں کرنی چاہیے بے شک کم کرلیں زائرین کا ٹائم بڑھایا جائے تاکہ عبادت مکمل ہوسکے ۔ چیئرمین کمیٹی نے کرتار پور آنے والوں کی فیس دس ڈالر کرنے کی سفارش کردی۔ کمیٹی کے اجلاس میں حج کی پالیسی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ،رکن کمیٹی شگفتہ جمانی نے کہا کہ زیارات پر جانے والوں پر لاگو نہ کریں، زیارات کو حج پالیسی سے الگ کریں،سیکرٹری مذہبی امور نے کہا کہ یہ پالیسی2021 میں بنی تھی ،میں بھی اس پالیسی کے حق میں نہیں ہوں ،رکن کمیٹی شاہدہ اختر علی نے کہا کہ اس پالیسی کو ہم نے ٹھیک کرنا ہے ، مشہد اور عراق میں باقاعدہ ڈائریکٹوریٹ ہونا چاہیے۔ سیکرٹری مذہبی امور نے کہا کہ اس پالیسی کی منظوری کابینہ نے دی، کٹ پیسٹ کیا گیا یہ پالیسی نہیں چل سکتی اس پالیسی میں ہم تبدیلیاں کرسکتے ہیں۔ شگفتہ جمانی نے کہا کہ بغداد اور نجف ایئرپورٹ پر ایک ڈیسک ہونا چاہیے جو زائرین کی مدد کرے ،جس سیکرٹری نے بتا یا کہ عمرہ کے حوالے سے کوئی واضح پالیسی نہیں ہے۔ مذہبی امور کمیٹی نے عمرہ کو وزارت مذہبی امور کے زیر انتظام کرنے کی سفارش کردی۔سیکرٹری نے بتا یا کہ حج و عمرہ ایکٹ قومی اسمبلی بھیجا ہے لیکن ابھی تک پاس نہیں ہوا۔کمیٹی نے حج و عمرہ ایکٹ پاس کرنے کیلئے بھی سپیکر قومی اسمبلی کو سفارش کردی۔
سفارش