عمران سیا سی دہشتگر د ، گرفتاری کے بعد مچھ جیل مرچی وارڈ میں رکھیں گے : رانا ثنا
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے‘ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ سوشل میڈیا سے متعلق ایف آئی اے کے قانون میں تبدیلی پر صحافی برداری ودیگر سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کریں گے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر بل کے ذریعے آزادی اظہار رائے پر قدغن لگے گی تو حکومت بل کو واپس لے گی۔ اگر صحافیوں نے کہا کہ اس بل سے آزادی اظہار رائے پر قدغن لگے گی تو واپس لے لیں گے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سوشل میڈیا میں کچھ چیزیں ایسی ہے جس کو کنٹرول کرنا چائیے۔ سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں کے نجی زندگی کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان کو اسلام آباد کے داخلے کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔ اگر عمران خان ہائیکورٹ کو یقین دہانی کراتے ہیں تو آنے دیا جائے گا۔ ان سے پوچھا گیا کہ آیا نواز شریف کے منع کرنے کے باوجود کیا حکومت مذاکرات کرے گی؟۔ جبکہ نجی چینل پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان جس دن میرے ڈھائے چڑھ گیا میں نے معاف نہیں کرنا۔ 25 مئی کو بھی اسے گرفتار کرنا چاہتا تھا لیکن کابینہ نے میری بات نہ مانی اور سب کمیٹی بنادی۔ اگر اس وقت یہ پکڑا جاتا تو یہ فتنہ آج سر نہ اٹھاتا۔ اسے گرفتار کر کے مجھ جیل بلوچستان بھیجوں گا اور وہاں مرچی وارڈ میں رکھوں گا۔ ماضی میں بھی مچھ جیل اور مرچی وارڈ میں سیاستدان ہی قید رکھے گئے ہیں۔ میرا اس بارے اختر جان مینگل سے بھی وعدہ ہے۔ میرے خلاف عمران خان نے اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے ہیروئین کا مقدمہ بنایا۔ مجھے ایک سابق آئی جی اسلام آباد اور سابق ڈی جی ایف آئی اے نے بتایا کہ عمران حکومت آپ پر ہیروئین ڈال کر مقدمہ بنانا چاہتی تھی لیکن ہم نہیں مانے۔ عمران خان اسلام آباد آئے گا تو ایف سی اور رینجرز اسلام آباد کی حفاظت کریں گے۔