• news

پاکستان اور چین کا مستقبل  ایک دوسرے سے وابستہ ہے

وزیراعظم محمد شہباز شریف پرسوں چین کے دو روزہ سرکاری دورے کے بعد وطن واپس آئے ہیں۔ وزیراعظم بننے کے بعد ان کا یہ چین کا پہلا دورہ تھا جو انھوں نے چینی ہم منصب لی کی چیانگ کی دعوت پر کیا۔ دورے کے دوران چین کی سرکاری نیوز ایجنسی شنہوا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کامیابیوں اور ترقی کی مشترکہ منزل کو حاصل کرنے اور خطے اور پوری دنیا میں امن اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ چین دن دوگنی رات چوگنی ترقی کرے گا اور پاک چین دوستانہ تعلقات مزید گہرے اور مضبوط ہوں گے۔ دونوں ممالک نے باہمی اعتماد، احترام اور تعاون کی بنیاد پر تعلقات کو فروغ دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین کا دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت بننا ان کے خیال میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کی لگن، بصیرت انگیز قیادت، اس کے رہنمائوں، اس کے ویژن اور قربانیوں کا ثمر ہے۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان میں بجلی، توانائی، بنیادی ڈھانچے اور پبلک ٹرانسپورٹ کے شعبے کی ترقی میں ایک گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ چین نے معاشی ترقی کی منازل جیسے طے کی ہیں اس حوالے سے وہ پاکستان سمیت بہت سے دوسرے ممالک کو اسے ایک رول ماڈل کا درجہ دینا چاہیے۔ پاکستان اور چین کے مضبوط اور مستحکم تعلقات نہ صرف ہمارے لیے مفید ثابت ہورہے ہیں بلکہ پورے خطے کو ان سے فائدہ پہنچ رہا ہے۔ ان کی تعلقات کی وجہ سے ہی ایک طرف خطے میں طاقت کا توازن برقرار رکھنے میں مدد مل رہی ہے تو دوسری جانب ترقی و خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز ہورہا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن