دین کا کام کرنیوالے اللہ کے پسند یدہ بیدے، تبلیغ انبیاکی میراث
رائے ونڈ+ سندر (نمائندہ نوائے وقت+ نامہ نگار) عالمی اجتماع کے دوسرے روز مختلف نشستوں سے خطاب میں مولانا عبدالرحمان بمبئی، مولانا محمد اسماعیل گودھرا، قاری محمد زبیر بنگلہ دیش، مولانا احمد لاٹ آف انڈیا ودیگر نے کہا کہ تبلیغی جماعت کا کام معمولی کام نہیں ہے انبیاءکرام کی میراث ہے، اس عظیم مشن کی انجام دہی کیلئے انبیاءکرام کو مبعوث کیا گیا، نبی آخرالزمان حضرت محمد کے بعد نبوت کا دروازہ بند ہو گیا ہے اب اس کام کو امت کے سپرد کردیا گیا ہے، صحابہ کرام نے اپنی زندگیاں اس عظیم کام کیلئے وقف کردی تھیں، تبلیغ کے بنیادی مقاصد میں برائی سے روکنا اور نیکی کا حکم دینا، تمام امت کو جہنم سے بچا کر جنت میں لیکر جانا کلمے کی دعوت کو عام کرنا، اکرام مسلم، نماز کی پابندی اور حقوق اللہ کی بجا آوری کیساتھ حقوق العباد کی فکر یہی دعوت و تبلیغ کا مغز ہے، اس اہم مشن کیلئے اپنے گھروں، کاروبار، اہل و عیال کو چھوڑنا ہے۔ دعوت و تبلیغ کیلئے دنیا کے کونے کونے تک نبی اکرم کا پیغام پہنچانا اب ہر امتی کی ذمہ داری ہے، جہنم سے بچانے اور جنت میں لی جانے کی فکر اپنے دلوں میں پیدا کرلیں، مساجد کو آباد کرلیں، اپنے اخلاق کو بہتر بنا لیں، اپنے اعمال کی بہتری کیلئے ہر مسلمان فکر پیدا کرے۔ نبی اکرم کے اسوہ حسنہ کو اپنی زندگیوں میں لانا ہے اسی پر عمل پیرا ہو کر ہماری دنیا اور آخرت کامیابی سے ہمکنار ہو گی۔ مقررین نے مزید کہا کہ انسان گھاٹے میں ہے صرف وہی انسان فلاح و نجات کا حقدار ہوگا جو اللہ کی خوشنودی اور آقائے کائنات کے اسوہ حسنہ پر عمل پیرا ہو گا، دنیا کی کامیابی کو مال میں سمجھنے والے بے وقوف ہیں، اصل کامیابی اعمال میں ہے۔ نیک، صالح اعمال کی بدولت اللہ کو راضی کیا جاسکتا ہے۔ دین کے کام کو کرنے والے اللہ کے پسندیدہ بندے ہوتے ہیں۔ رات کی تاریکیوں میں اٹھ کر رب کو منانا اور دن کی روشنی میں اسکی مخلوق کی خدمت کرنے سے کامیابی کے راستے کھلیں گے۔ آج وقت گزر رہا ہے اس نے گزرنا ہی ہے کیوں نا اس وقت کو قیمتی بنالیا جائے، وقت کو قیمتی بنانے کیلئے نیک صالح اعمال کرنا ہونگے، اپنے دلوں میں رب کا خوف اور مخلوق کی خدمت کا جذبہ پیدا کرنا ہوگا تو کامیابی قدم چومے گے۔ علاوہ ازیں اجتماع کے دوسرے روز نماز جمعہ میں مقامی فیکٹری ملازمین نے بھرپور شرکت کی۔ مندوبین ٹرانسپورٹرز کے ظلم و ستم پر سراپا احتجاج بنے رہے۔ ناقص مشروبات اور کھانوں کی فروخت جاری رہی۔ دوسرے روز شرکاء7 لاکھ ہو گئے۔ آج ہفتہ کو شرکاءکی تعداد 8 لاکھ سے تجاوز کرجائے گی۔
تبلیغی اجتماع