• news

چین کیلئے پاکستانی برآمدات بڑھانے پر اتفاق عالمی برادری کشمیر پر ذمہ داری پوری کرے


 اسلام آباد(خصوصی نامہ نگار) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کے دورہ چین کے دوران چین نے شمسی توانائی کی صلاحیت کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے اقدام کی حمایت کی اور وہ اپنی کمپنیوں کو پاکستان میں شمسی توانائی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دے گا۔ ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں نے ایم ایل ون منصوبے اور کراچی سرکلر ریلوے کے منصوبے کو جلد مکمل کرنے پر اتفاق کیا۔ سیلاب زدگان کی امداد کے لیے اضافی 500 ملین یو آن کی امداد کا اعلان کیا، چین پاکستان کو 500 ٹن یوریا بھی دے گا، اس دورے کے دوران دو طرفہ تجارت پر، پاکستان کی برآمدات، خاص طور پر خوراک اور زرعی مصنوعات کو بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ دونوں فریقوں نے باہمی تجارت کو بڑھانے کے لیے تجربات اور مہارت کے تبادلے کے لیے مشترکہ مطالعہ کرنے پر اتفاق کیا۔ ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کی سپریم کوآرڈینیشن کونسل کے سیاسی اور سیکورٹی کے بارے میں قائم مشترکہ ورکنگ گروپ کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ ہفتے ممبئی میں اقوام متحدہ کی انسداد دہشت گردی کمیٹی (سی ٹی سی) کے اجلاس میں پاکستان کے خلاف بھارت کے بے بنیاد پروپیگنڈے کو دوٹوک طور پر مسترد کیا۔ ترجمان نے کہا کہ ہم نے بھارت کے غیر قانونی زیر مقبوضہ جموں و کشمیر یوم سیاہ کے موقع پر ایک عوامی تقریب میں بھارتی وزیر دفاع کے انتہائی غیر ذمہ دارانہ، اشتعال انگیز اور بے جا ریمارکس کی بھی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ صرف اکتوبر کے مہینے میں بھارتی قابض افواج نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی مسلسل کارروائیوں میں 14 کشمیریوں کو فرضی مقابلوں اور غیر قانونی حراست میں شہید کیا،بھارتی پولیس، نیم فوجی اہلکاروں اور بدنام زمانہ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے بھی ایک ماہ کے دوران مقبوضہ علاقے کے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران 47 افراد کو گرفتار کیا جبکہ ایک رہائشی مکان کو تباہ کیا گیا۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے مسلسل بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے اپنی ذمہ داری ادا کرے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف 7 اور 8 نومبر کو مصر کے شہر شرم الشیخ میںکوپ 27 سے متعلق سربراہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔ 
دفتر خارجہ

ای پیپر-دی نیشن