عمران پر حملہ ، چیف جسٹس فل کورٹ کمشن بنائیں : شہباز شریف
لاہور+اسلام آباد (نیوز رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ+خصوصی نامہ نگار) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ فل کورٹ کمشن عمران خان پر حملے کی تحقیقات کرے۔ وفاقی حکومت سپریم کورٹ کے کمشن سے بھرپور تعاون کرے گی۔ کمشن کی تشکیل کیلئے جلد چیف جسٹس کو خط لکھوں گا۔ عمران خان سمیت تمام زخمیوں کی جلد سے جلد صحت یابی کیلئے دعاگو ہوں۔ واقعہ کے بعد الزام تراشیاں کرنا افسوس ناک ہے۔ جھوٹ اور پروپیگنڈے سے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ عمران خان پتھر دل شخص ہے جسے دوسروں کا کوئی احساس نہیں۔ ہفتہ کو یہاں ماڈل ٹائون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں پیش آنے والے واقعہ کی ہم نے مذمت کی ۔ گزشتہ دنوں بدقسمتی سے افسوس ناک واقعہ پیش آیا۔ وزارت داخلہ کو معاملے کی تحقیقات کی فوری ہدایت کی ہے۔ افسوس ناک واقعہ کے بعد میں نے اپنی پریس کانفرنس ملتوی کر دی تھی۔ فائرنگ کے واقعہ میں جاں بحق کارکن کی اللہ تعالی مغفرت کرے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سمیت تمام زخمیوں کی جلد سے جلد صحت یابی کیلئے دعاگو ہوں۔ واقعہ کے بعد الزام تراشیاں کرنا افسوس ناک ہے۔ جھوٹ اور پروپیگنڈے سے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اداروں پر الزامات لگانے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے، عمران خان کی شخصیت تضادات کا مجموعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دن رات جھوٹ بولنے والا شخص افواج پاکستان پر حملہ آور ہے۔ عوام کے ساتھ جھوٹ بولنے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے، ادارے کے خلاف سوشل میڈیا پر مذموم مہم چلائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کے خلاف مہم پر بھارتی میڈیا شادیانے بجا رہا ہے۔ اداروں پر الزامات لگا کر دشمن کا ایجنڈا پورا کیا جا رہا ہے۔ مجھ پر جھوٹے مقدمات گزشتہ حکومت نے بنائے۔ انہوں نے کہا کہ طیبہ گل کو وزیراعظم ہائوس میں حبس بے جا میں رکھا گیا، عمران خان نے اپنے دور میں اداروں کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی، عمران نیازی ہم پر لگائے گئے الزام ثابت نہ کر سکا۔ نیشنل کرائم ایجنسی نے بھی مجھے بے گناہ قرار دیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پنجاب حکومت وزیر آباد واقعہ کی تحقیقات کرائے،22 کروڑ عوام کا مفاد میں اپنی ذات کیلئے قربان نہیں کر سکتا، عمران خان نے سیاسی مخالفین کے خلاف مذہب کارڈ کا استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے کارکن کا ابھی تک پوسٹ مارٹم کیوں نہیں ہوا، لانگ مارچ کی سکیورٹی کی ذمہ داری پنجاب حکومت کی تھی، عمران خان اپنے قتل کی سازش کے ثبوت عوام کے سامنے رکھے۔ انہوں نے کہا کہ ہیرے جواہرات لوٹنے والا دوسروں پر الزامات لگاتا ہے۔ ماڈل ٹائون واقعہ پر عمران خان نے اپنی سیاست چمکانے کی کوشش کی۔ عمران خان واقعہ کے فوری بعد شوکت خانم کیوں پہنچ گئے۔ میڈیکولیگل ضابطے اور قانون کے مطابق سرکاری ہسپتال میں ہوتا ہے۔ محمد شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان پاکستان کی 75 سالہ سیاسی تاریخ میں ملک پر بہت بڑا بوجھ ہے، عمران خان نے رانا ثناء اللہ کے خلاف ذاتی خواہشات پر منشیات کا کیس بنوایا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا انسان کا نہیں بلکہ پتھر کا دل ہے۔ عمران خان محسن کش انسان ہے، عمران خان اپنے قریبی دوست نعیم الحق کے جنازے میں بھی شریک نہیں ہوئے۔ عمران خان پتھر دل شخص ہے جسے دوسروں کا کوئی احساس نہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ عدالتوں نے ان کے دور میں میری اور رانا ثناء اللہ کی ضمانتیں منظور کیں، عمران خان کی بدعنوانی کے ثبوت عوام کے سامنے آ چکے ہیں۔ عمران خان نے ارشد شریف کے معاملے کو اپنی سیاست کیلئے استعمال کیا، جلائو گھیرائو کی سیاست ہم نے کبھی نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پر جن اداروں نے احسان کیا وہ انہی کے خلاف زبان درازی کر رہے ہیں۔ عمران خان کی حکومت آئینی طریقے سے ہٹائی گئی۔ لسبیلا میں پیش آنے والے حادثہ پر سوشل میڈیا پر مذموم مہم چلائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان جلائو گھیرائو اور حملہ کرنے کی باتیں کر رہا ہے۔ مسلح افواج ملکی سلامتی کیلئے جانوں کے نذرانے پیش کر رہی ہے۔ عمران خان جن کے بارے میں ایمانداری کی باتیں کرتے تھے بعد میں انہی کے خلاف بد زبانی کرنے لگے۔ ان میں چیف الیکشن کمشنر ہو یا مسلح افواج کا سربراہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پر فائرنگ کے و اقعہ میں اگر میں، وزیر داخلہ یا افواج پاکستان کا کوئی بھی سینئر افسر ملوث پایا گیا تو میں ہمیشہ کیلئے سیاست چھوڑ دوں گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ملکی مفاد کی خاطر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے التماس ہے کہ وہ فل کورٹ کمیشن بنائیں، فل کورٹ کمشن عمران خان پر حملے کی تحقیقات کرے۔ فتنہ و فساد کی خاطر حقائق سامنے لانا ناگزیر ہے۔ وفاقی حکومت سپریم کورٹ کے کمشن سے بھرپور تعاون کرے گی، کمشن کی تشکیل کیلئے جلد چیف جسٹس کو خط لکھوں گا اور چیف جسٹس سے اپیل ہے کہ یہی کمشن ارشد شریف کے کیس کا بھی تفصیلی جائزہ لے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق ایک سوال وزیراعظم نے کہا کہ افواج پاکستان نے جو تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اسے پورا کیا جائے گا اپنے فرض کی ادائیگی میں ایک سیکنڈ بھی تاخیر نہیں کروں گا۔ 22 کروڑ عوام نے الیکشن والے دن فیصلہ کرنا ہے الیکشن میں عوام جو بھی فیصلہ کریں گی قبول کروں گا، عمران خان کامیاب ہوئے تو پاکستان کیا تباہی سے نہیں بچ سکے گا۔ وزیراعظم نے مزید کہا دورہ چین میں اللہ کا شکر ہے کہ چار سال کا جمود ٹوٹ گیا۔ سی پیک اور دوسرے منصوبوں پر بھی پیش رفت ہو رہا ہے اس موقع پر گھٹیا الزام تراشی سے پرہیز کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا عمران خان ایسے سگین الزامات لگا رہا ہے کہ کسی نے سوچا بھی نہ تھا، اللہ تعالی ملک کی حفاظت کرے گا۔ انہوں نے کہا میرا نہیں خیال کل کورٹ پر کسی کو اعتراض ہو گا پوری قوم کو اعتماد ہو گا۔ انہوں نے کہا نومبر میں اہم تعیناتی اپنے وقت پر قانون کے مطابق ہو جائے گی۔ دریں اثناء نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی حکومت نے آئی ایس پی آر کے بیان کی روشنی میں عمران خان اور دیگر رہنماؤں کیخلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت لاہور میں اجلاس ہوا جس میں جلاؤ، گھیراؤ اور پرتشدد سرگرمیوں پر وفاقی حکومت کی جانب سے اپنے اختیارات استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اعلامیے کے مطابق اداروں کے خلاف بے بنیاد الزامات پر بھی وفاقی حکومت نے اپنے اختیارات استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے بیان کی روشنی میں عمران خان اور ان کے ساتھیوں کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان اور ان کے ساتھیوں کے ریاست اور اداروں کے خلاف بیانات پر قانونی کارروائی ہوگی۔ کارروائی کرنے کے لیے آئینی و قانونی ماہرین پر مشتمل کمیٹی بنا دی گئی ہے۔ اعلامیے کے مطابق پنجاب گورنر ہاؤس اور دیگر شہروں میں جلاؤ، گھیراؤ اور پرتشدد سرگرمیوں پربھی کارروائی ہوگی، نجی املاک پر پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے حملوں پر بھی قانونی کارروائی ہوگی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئین اور قانون کے منافی اقدامات میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔ اسلام آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ انتشار پھیلانے کیلئے بے بنیاد الزام تراشی اور جھوٹ پھیلانا عمران نیازی کی عادت ہے، حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ عمران نیازی کے الزامات کی تحقیقات کے لئے چیف جسٹس اف پاکستان سے فل کورٹ کمیشن تشکیل دینے کی استدعا کی جائے گی۔ ہفتہ کو اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ عوام کو بھی قومی اداروں کو کمزورکرنے کے عمران خان کے گیم پلان سے آگاہی ہونی چاہیئے۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سابق وزیراعظم میربلخ شیرمزاری کے انتقال پرگہرے رنج وغم کا اظہارکیا ہے۔ ہفتہ کواپنے ایک تعزیتی ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہاہے کہ میربلخ شیرمزاری منجھے ہوئے بلوچ سیاستدان تھے۔ ان کے انتقال سے پاکستان کی سیاست مفلس ہوگئی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف موسمیاتی تبدیلی پر ہونے والی کاپ27 کانفرنس میں شرکت کیلئے کل پیر کو مصر جائیں گے۔ دو روزہ دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف مختلف ممالک کے ہم منصبوں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔