پی ٹی آئی کے مظاہرے جاری ، لاہور میں ٹریفک جام ، حملہ پاکستان کیخلاف سازش : اسد عمر
لاہور‘ اوکاڑہ‘ قصور‘ شیخوپورہ (نامہ نگار‘ نیوز رپورٹر‘ علاقائی نمائندوں سے) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر فائرنگ کے خلاف تیسرے روز بھی لاہور سمیت دیگر شہروں میں احتجاج کا سلسلہ جاری رہا۔ پی ٹی آئی کارکنوں نے سڑکیں بلاک کیں‘ ٹائرجلائے اور تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ لاہور میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے باعث گزشتہ روز بھی شہر کی اہم سڑکوں پر ٹریفک جام ہو گئی اور لوگوں کو شہر میں سفر کے دوران شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ گزشتہ روز لاہور میں بابو صابو ڈبل سڑکاں‘ ٹھوکر نیاز بیگ‘ شاہدرہ چوک‘ فیصل چوک‘ شنگھائی پل فیروز پور روڈ‘ رنگ روڈ عبداللہ گل انٹرچینج‘ گورنر ہائوس چوک‘ لبرٹی‘ مانگا روڈ پر تحریک انصاف کے کارکنوں نے احتجاج اور ٹائر جلا کر سڑکوں کو بند کر دیا جس سے شہر بھر میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا۔ لوگ گھنٹوں جام ٹریفک میں پھنسے ہے۔ مظاہرے کے مقامات پر پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی۔ لاہور سے نیوز رپورٹر کے مطابق پاکستان تحریک انصاف شالامار ٹائون کے صدرعبدالکریم خان نے تیسرے روز احتجاجی مظاہرے کی قیادت کی۔ پاکستان تحریک انصاف آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے رکن غلام محی الدین دیوان نے مظاہرے میں شرکت کے موقع پر میڈیاکے نمائنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان پر حملہ نہیں 22 کروڑ پاکستانیوں پر حملہ کیا گیا ہے۔ تحریک انصاف گلبرگ ٹائون کے صدر حاجی فیاض نے مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی چیئرمین عمران خان پر کیا یا قاتلانہ حملہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔ تانے بانے امپورٹڈ حکومت سے ملتے ہیں۔ تحریک انصاف کے ہنما اسد عمر نے لبرٹی چوک میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف قوم جانتی ہے تم جھوٹ بول رہے ہو۔ بوٹ پالش کرن والے کی بات پر کوئی یقین نہیں کرے گا۔ یہ پاکستان کے خلاف سازش تھی۔اللہ تعالیٰ نے ان کی سازش کو ناکام بنایا۔ تم کتنی دیر ایف آئی روکو گے۔ ایف آئی آر تو درجہوگی عمران خان پر حملے کی تحقیقات کرائی جائیں۔ اعظم سواتی کی پریس کانفرنس سن کر بہت غمگین ہوں۔ قوم چیف سٹس سے سوال کر رہی ہے منظم سازش کرکے عمران خان کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی۔ دو مختلف آٹومیٹک ہتھیاروں کے برسٹ مارے گئے۔ ریڈ لائن کراس ہو اور خاموش بیٹھے رہیں‘ یہ نہیں ہوسکتا۔ 75 سال کے سنیٹر اور ان کی بیوی کے تقدس کو پامال کیا جا رہا ہے۔ رائے ونڈ سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق مانگا روڈپر ٹائرجلا کر روڈ بلاک کر دی گئی۔ آصف عرفان نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے عمران خان پر حملے کی ازسرنو تحقیقات کروائی جائیں۔ اوکاڑہ سے نامہ نگار کے مطابق اوکاژہمیں بائی پاس پر شدید احتجاج روڈ بلاک کر دیا گیا۔ جی ٹی روڈ کے دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی لائنیں لگ گئیں۔ پاکپتن سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق پر جمال چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ملتان قصور ساہیوال روڈ بند گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں ٹائر جلا کر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔قصور سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق ضلع بھر میں جگہ جگہ احتجاج دوسرے روز بھی جاری رہا، گزشتہ روز بھی تحریک انصاف کے کارکنان نے قصور بائی پاس، چوک کچہری قصور، مصطفی آباد ٹول پلازہ، ملانوالہ بائی پاس پتوکی اور چونگی نمبر 6 کوٹ رادھا کیشن میں کارکنان کی بڑی تعداد نے بھر پور شرکت کی کئی مقامات پر رکاوٹیں کھڑی کر کے روڈز کو ٹریفک کے لئے بند کئے رکھا، شیخوپورہ سے نمائندہ نوائے وقت اور نمائندہ خصوصی کے مطابق پی ٹی آئی کے سینکڑوں کارکنوں نے تیسرے روز بھی جناح پارک چوک میں احتجاج کیا اور کارکنوں نے ٹائروں کو آگ لگا کر لاہور سرگودھا روڈ بلاک کر دی۔شیخوپورہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما و رکن صوبائی اسمبلی خان شیر اکبر خان اور تحصیل جنرل سیکرٹری رانا مظفر محمود خان کی قیادت میں سینکڑوں کارکنان ہرن مینار موٹروے انٹرچینج پہنچ گئے، جہاں انہوں نے ٹائر جلا کر روڈ بلاک کر دیئے۔ راولپنڈی/اسلام آباد سے اپنے سٹاف رپورٹر کے مطابق مری روڈ شمس آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاجی کارکنان نے ہفتہ کی شام پانچ بجے فیض آباد چوک کی جانب احتجاجی مارچ کیا جس میں شیخ راشد شفق، ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی واثق قیوم عباسی، اہم پی اے راجہ راشد حفیظ، وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر حاجی امجد اور دیگر کارکنوں نے اسلام آباد کی جانب مارچ کیا۔ فیض آباد پہنچنے کے ساتھ ہی وفاقی پولیس نے احتجاجی مظاہرے میں شامل افراد پر آنسو گیس چلا دی۔ مظاہرین نے فیض آباد سے پنڈی آنیوالی ٹریفک بلاک کر دی۔ پی ٹی آئی کارکنان نے پٹرول پمپ پر توڑ پھوڑ کی کوشش کی سکیورٹی گارڈز نے پی ٹی آئی کارکنان کو توڑ پھوڑ سے روک دیا۔ ادھرچک بیلی روڑ روات میں بھی پی ٹی آئی کارکنان نے احتجاج کیا جس سے جی روڈ پر گاڑیوں اور ٹرکوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔ فیروز والہ سے نامہ نگار کے مطابق پی ٹی آئی کے سینکڑوں کارکنوں نے تیسرے روز بھی شاہدرہ موڑ اور جی ٹی روڈ رچنا ٹاؤن (فیروز والہ) میں احتجاج کیا اور کارکنوں نے ٹائروں کو آگ لگا کر جی ٹی روڈ بلاک کر دی۔