• news

مارچ ٹھس ہوگیا ،عمران نے اداکاری میں شاہ رخ ، سلمان خان کو پیچھے چھوڑ دیا : فضل الرحمن


اسلام آباد (نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) مارچ ٹھس ہو گیا، عمران خان اداروں کو غیر قانونی اقدامات پر اکسا رہے ہیں۔ اداکاری میں شاہ رخ اور سلمان خان کو پیچھے چھوڑ دیا۔ اس کی ڈرامہ بازیاں سمجھ نہیں آئیں۔ حکومت ڈٹ جائے۔ یہ لوگ اسلام آباد میں داخل نہیں  ہو سکتے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ایک بار پھر پاکستان کو مشکل کی طرف دھکیلا جارہا ہے۔ حادثے کا سہارا لیکر قوم کو اضطراب کی طرف دھکیلا جارہا ہے۔ جب حکومت میں ناکام ہوگیا تو انتشار پر اتر آیا ہے۔ اس نے سٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے حوالے کردیا۔ عدم اعتماد کے وقت جھوٹا خط لہرایا۔ اندھے لوگوں نے اس خط کو تسلیم کرلیا۔ گولی کے ٹکڑے پہلی بار سن رہے ہیں۔ بم کے ٹکڑے تو سمجھ میں آتے ہیں، کتنی گولیاں چلیں، کتنی لگیں، ایک ٹانگ میں لگی یا دونوں میں؟۔ وہاں ایسے لوگوں کو دیکھا کہ پتہ نہیں گولی قریب سے گزری یا نہیں، یا صرف گال کا بوسہ لیا ہو گا لیکن نیچے قمیص پوری خون سے بھری ہوئی تھی۔ یہاں برادران یوسف کی طرح قمیض کو خون لگایا گیا۔ پہلی بار سنا کہ پنڈلی میں بھی شاہ رگ ہوتی ہے۔ عمران خان کے اپنے بیانات میں تضاد ہے۔ کسی سرکاری ہسپتال میں جانے کو تیار نہیں، ہڈی کا علاج کینسر ہسپتال میں ہو رہا ہے۔ سب کو چور کہتا ہے خود سب سے بڑا چور نکل آتا ہے۔ پہلے جے آئی ٹی  اس پر بنے کہ جھوٹا خط کیوں لہرایا تھا، ایک ریاستی راز کو جھوٹ بنا کر، غلط معنی پہنا کر کیوں لہرایا۔ کس کس جھوٹ کو رویا جائے۔ پہلے جے آئی ٹی ہونی چاہئے کہ یہ سب تضادات کیوں ہیں۔ اب حکیم ثنا ء اللہ پہلے سے زیادہ سخت نسخہ بنا کر بیٹھا ہے۔ حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں، وزیر اعظم سے کہتا ہوں کہ کسی طریقے کوئی نرمی نہیں دکھانی ڈٹ جانا ہے۔ بتا دینا چاہتا ہوں کہ یہاں زمین بہت زیادہ گرم ہے ان کے تلوے سہہ نہیں سکیں گے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اعظم سواتی جیسی ویڈیوز یا ایسے واقعات کی ہزارہا مرتبہ مذمت کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری شکایات اداروں سے تھیں کہ تم اس کی طرف داری کر رہے ہو۔ لیکن یہ کہتا ہے کہ تم نیوٹرل کیوں ہو گئے ہو، یہ آئین سے ماورا مطالبات اس لیے کر رہا ہے کیونکہ اسے اپنا خوف ہے۔ ہم چاہتے ہیں پاکستان کا جو بھی شہری ہو عزت و وقار سے پرامن زندگی گزارے اور آئین و قانون کے مطابق رہے۔ یہ درست ہے کہ کچھ غلطیاں ریاست کی سطح پر ہوئی ہیں ان کو درست کر نا چاہئے۔ ارشد شریف کو تھریٹ لیٹر کی بنیاد پر ملک سے باہر بھیجا ہے، ہمیں بتایا جائے تھریٹ لیٹر کدھر ہے۔ بین الاقوامی تعلقات کیوں اس حد تک پہنچائے کہ ہم پر کوئی اعتماد کو تیار نہیں۔ تحقیقات ہوئی تو پھنس جاؤ گے۔ جیسے اب پھنسے ہوئے ہو، بند گلی میں جا چکے ہو۔ 

ای پیپر-دی نیشن