• news

پاکستانی ادویات کی ریٹواسپٹیبیلٹی بھارت سے زیادہ،امپورٹس انڈیا سے:پی ایف ایس ایم اے

 لاہور (کامرس رپورٹر )یورپی یونین کی 90 فیصد فارما امپورٹس انڈیا سے ہیں حالانکہ پاکستانی ادویات کا Acceptability ratio  بھارت سے زیادہ ہے۔ پاکستانی کی کوئی بھی کمپنی FDA Approved نہیں ہے جبکہ بھارت کی 80 فیصد کمپنیاں FDAApproved ہیں۔ حتیٰ کہ کہ ایف ڈی آئی نے اپنا ایک دفتر بھارت میں کھول لیا ہے۔پاکسان کا وٹل بجٹ اور بھارت کا صرف فارما بجٹ برابر ہے۔ موثر پالیسیاں ہی اس سیکٹر کو بچا سکتی ہیں کیونکہ جو ایکسپورٹ پوٹینشل اس سیکٹر میں ہے وہ کسی دوسرے سیکٹر میں نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار سینئر وائس چیئرمین پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن ندیم ظفر نے لاہور چیمبر میں صدر لاہور چیمبر کاشف انور، سینئر نائب صدر ظفر محمود چوہدری اور نائب صدر عدنان خالد بٹ سے ملاقات کے دوران کیا۔ اس موقع پر، فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عرفان اقبال شیخ، پی پی ایم اے کے وائس چیئرمین سلیم اقبال، عامر سلیم بٹ، حسیب خان اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ندیم ظفر کا کہنا تھا کہ افغانستان میں انڈیا سے فارما سیوٹیکل ایسکپورٹ کئے جارہے ہیں جبکہ ہمسایہ ملک ہونے کی وجہ سے پاکستان افغانستان کو فارما ایسکپورٹ کا پوٹینشل رکھتا ہے۔ گزشتہ افغانی حکومت نے پاکستانی کمپنیوں کیلئے افغانستان میں رجسٹریشن کو انتہائی سخت کیا ہوا تھا۔ صدر لاہور چیمبر کاشف انور نے کہا کہ پاکستان فارما سیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن پاکستان کی ایک بہت مضبوط ایسوسی ایشن ہے اور پالیسی میکنگ میں انکا کردار انتہائی اہم ہے۔لاہور چیمبر پی پی ایم اے کی ہر طرح سطح اور فورم پر آواز بلند کرے گا۔ لاہور چیمبر اور پی پی ایم اے کی ایک لائزون کمیٹی تشکیل دی جائے گی اور مل کر مشاورت کے ساتھ فارما انڈسٹری کی آواز اٹھائی جائے گی۔

ای پیپر-دی نیشن