سیلز ٹیکس ریفنڈز میں تاخیر،ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کو مسائل کا سامنا
اسلام آباد(آئی این پی ) اربوں روپے کے سیلز ٹیکس ریفنڈز میں غیر ضروری تاخیر کی وجہ سے ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کو مسائل کا سامنا ہے۔ برآمدات اورکاروباری سرگرمیاں متاثر،ریفنڈز کو فوری طور پر کلیئر نہ کیا گیا نومبر میں ٹیکسٹائل کی برآمدات گر سکتی ہیں۔ پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کا سیلز ٹیکس ریفنڈ کے فوری اجراء کا مطالبہ۔ ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سیلز ٹیکس ریفنڈز کے جلد اجرا کو یقینی بنایا جائے۔ پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین سہیل پاشا نے بتایا کہ اربوں روپے کے سیلز ٹیکس ریفنڈز میں غیر ضروری تاخیر کی وجہ سے ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کو نقدی کے مسائل کا سامنا ہے۔ سیلز ٹیکس ریفنڈز میں تاخیر نے ان کی کاروباری سرگرمیاں اور مستقبل کے منصوبوں کو متاثر کیا ہے۔ سیلز ٹیکس ریفنڈز جاری کرنے میں تاخیر برآمدات پر بری طرح اثر انداز ہو رہی ہے کیونکہ عالمی کساد بازاری کے منفی اثرات سے برآمد کنندگان کی لیکویڈیٹی پہلے ہی شدید متاثر ہو چکی ہے۔ جو ایکسپورٹ سیکٹر اور صنعتی ترقی کی سست روی کا باعث ہے۔ سہیل پاشا نے خبردار کیا کہااگر ریفنڈز کو فوری طور پر کلیئر نہ کیا گیا نومبر میں ٹیکسٹائل کی برآمدات گر سکتی ہیں ۔ قواعد و ضوابط کے مطابق حکومت 72 گھنٹوں کے اندر سیلز ٹیکس فنڈز جاری کرنے کی پابند ہے۔ تاہم انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو معیاری طریقہ کار کے مطابق اپنا فرض ادا کرنے میں ناکام رہا ہے۔ پی ٹی ای اے کے چیئرمین نے کہا کہ ٹیکسٹائل برآمد کنندگان اپنے کاروبار کے مستقبل کے بارے میں ایسے حالات میں فیصلہ نہیں کر سکتے جہاں عالمی کاروبار کو مشکلات کا سامنا ہے۔ مکمل طور پر خودکار سیلز ٹیکس ای-ریفنڈسکیم جس نے اس شعبے کو کچھ ریلیف دیا ہے جاری رہنی چاہیے۔