اعظم سواتی ویڈیو معاملہ: کیا سارے پاکستانیوں کی تذلیل کا نیا قانون بنا ہے: داخلہ کمیٹیq
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سینٹ کی قائمہ کمیٹی داخلہ کا اجلاس ہوا۔ سینیٹر سلیم رحمان نے کہا کہ اعظم سواتی کی ویڈیو کب سے ڈارک ویب پر ہے؟ سربراہ ایف آئی اے سائبر کرائمز ونگ نے کہا کہ یہ چیک کر کے بتا دیں گے۔ حکام وزارت داخلہ نے کہا کہ خط اعظم سواتی کی پریس کانفرنس کے بعد لکھا گیا۔ آئی جی اسلام آباد اجلاس میں پہنچ گئے۔ سینیٹر سیف اﷲ ابڑو نے کہا کہ ہمیں بتایا جائے اعظم سواتی کی ویڈیو کا فرانزک کس کے کہنے پر کیا گیا؟ کیا کوئی نیا قانون بنا ہے کہ سارے پاکستانیوں کو ذلیل کرنا ہے؟ ادھر تحریک انصاف نے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کے استعفے کا مطالبہ کر دیا۔ اعلامیہ کے مطابق سینٹ میں پی ٹی آئی اور متحدہ اپوزیشن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔ مطالبہ کیا کہ اعظم سواتی کے تقدس کی پامالی پر چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی استعفیٰ دیں۔ پارلیمانی کمیٹی نے اعظم سواتی سے متعلق قائم سپیشل کمیٹی کو یکسر مسترد کر دیا اور سینیٹر اعظم سواتی سے بہیمانہ اور غیر انسانی سلوک کی شدید مذمت کی۔ اجلاس میں عمران خان پر حملے میں نامزد ملزمان پر فوری ایف آئی آر درج نہ ہونے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا اور مطالبہ کیا کہ متاثرہ فریق کی درخواست کے مطابق فوری ایف آئی آر درج کی جائے۔ عمران خان پر حملے کے مرتکب افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ پارلیمانی کمیٹی نے عمران خان پر حملے کی مذمت کی اور عمران خان کی پریس کانفرنس میں چاروں مطالبات کی تائید کی۔ کمیٹی نے سپریم کورٹ سے چاروں مطالبات پر فوری ایکشن کی توقع ظاہر کی۔