مری میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے: ہائیکورٹ
راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے) لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے گذشتہ موسم سرما میں رونما ہونے والے سانحہ مری کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا، جس میں حکم دیا ہے کہ پولیس نفری اور ریسکیور بڑھائے جائیں، سیاحتی سیزن میں پارکنگ ایریا بڑھایا جائے، ہوٹلوں کی کیٹگریز بنا کر کرائے مقرر کئے جائیں، ڈائریکٹر جنرل انکوائری ٹیم بنا کر مری، کوٹلی ستیاں کے بلڈنگ بائی لاز چیک کریں۔ ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے ہائی وے ڈیپارٹمنٹ کے معاملات چیک کرائیں اور سرکاری زمین پر غیر قانونی تعمیرات پر ذمہ داران کے خلاف سخت ایکشن لیں، عدالت عالیہ نے حکم دیا کہ وفاقی حکومت مری کیلئے نیا شفاف موسمیات کا جدید ترین سسٹم لاگو کرے۔ مری میں ہوٹلوں، گیسٹ ہائوسوں کا ڈیٹا جمع کر ے اور ان کے بزنس میکنزم بنائے، عدالت عالیہ نے حکم دیا کہ مری گلیات میں آمدورفت کیلئے کلڈنہ کے مقام پر بائی پاس بنانے کا بھی حکم صادر کیا۔ عدالت عالیہ نے مری میں غیر قانونی تعمیرات، کثیر منزلہ عمارتوں کی تعمیر، درختوں کی کٹائی پر پابندی لگا دی اور ریسکیو 1122، پنجاب ڈیزاسٹر منیجمنٹ، پنجاب ہائی وے اتھارٹی کو سانحہ مری کا ذمہ دار قرار دیا۔ عدالت عالیہ نے قرار دیا ہے کہ جن افسران کو محکمہ موسمیات کی جانب سے شدید برفباری کی پیشگوئی کی اطلاع تھی وہ سب افسران بھی ذمہ دار ہیں۔ عدالت عالیہ نے سانحہ کے باعث بلا جواز معطل ضلعی انتظامیہ، پولیس اور محکمانہ افسران کو بیگناہ قرار دے دیا اور 80 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے کی نقول تمام متعلقہ محکموں کو بھجوا دیں۔