بد عنوانی جمہوریت ، معا شرے اور قا نون کی حکمرانی کیلئے نقصان دہ : چیف جسٹس
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے نیب قانون میں ترامیم کیخلاف عمران خان کی درخواست کی سماعت کے دوران کہا ہے کہ بدعنوانی جمہوریت، معاشرے اور قانون کی حکمرانی کیلئے نقصان دہ ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے سوال اٹھایا کہ نیب قانون کے تحت رعایت کیوں دی گئی اس کی وضاحت نہیں دی گئی، کل اگر رشوت لینے کی اجازت دیدی جائے تو کیا اسے کوئی نہیں روک سکتا، نیب قانون میں حالیہ ترامیم کے تحت تیسرے فریق کو فائدہ پہنچایا جائے تو یہ جرم ہی نہیں۔ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا پارلیمنٹ قانون سازی نہ کرے تو اس سے بھی بنیادی حقوق متاثر ہو سکتے ہیں۔ درخواست گزار کے کونسل کے دلائل سے لگتا ہے پاکستان میں کرپشن کی روک تھام کیلئے کوئی قانون ہی نہیں ہے، دلائل سے ایسے لگتا ہے جیسے پاکستان جنگل بن چکا ہے۔ پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا پاکستان نے اقوام متحدہ کی قرارداد پر کرپشن کے سدباب کیلئے دستخط کر رکھے ہیں، نیب قانون میں حالیہ ترامیم کرکے اقوام متحدہ کی قرارداد کو متاثر کیا گیا ہے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے اس موقع پر پوچھا کیا بین الاقوامی قرارداد کو بنیاد بنا کر پارلیمنٹ کو قانون سازی سے روکا جا سکتا ہے۔ پی ٹی آئی کے وکیل نے ایک موقع پر پاکستانی کرکٹ ٹیم کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم ایک معجزے کے تحت سیمی فائنل میں پہنچ گئی ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا ہاں جی کل کتنے بجے میچ ہے، اگر آپ کہیں تو ہم آپ کیلئے سپریم کورٹ کے باہر میچ دیکھنے کیلئے سکرین لگوا دیتے ہیں۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا پاکستانی کرکٹ ٹیم کا سیمی فائنل میں پہنچنا واقعی ایک معجزہ ہے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے اس موقع پر پی ٹی آئی کونسل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کو برا نہ لگے تو آپ دلائل دیجیے گا ہم میچ بعد میں دیکھیں گے۔ بعد ازاں معاملہ کی سماعت آج 9 نومبر تک کے لئے ملتوی کر دی گئی ہے۔