فیصل آباد‘ ڈسکہ‘ اوباشوں کی بچی اور بیوٹی پارلر کی مالکہ سے زیادتی
فیصل آباد+ ڈسکہ+ نوشہرہ ورکاں (نمائندگان خصوصی/نامہ نگار/ نمائندہ نوائے وقت) اوباش نوجوان نے کمسن بچی کو ہوس کا نشانہ بنا ڈالا۔ تفصیل کے مطابق تھانہ صدر کے علاقہ الٰہی آباد کی رہائشی بینش بی بی کی دس سالہ بیٹی (م) گلی میں کھیل رہی تھی کہ محلے دار وقاص بچی کو ورغلا کر اپنے گھر لے گیا اور اسے زبردستی زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔ متاثرہ بچی کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ صدر پولیس نے مقدمہ درج کر لیا۔ ڈسکہ سے نامہ نگار/نمائندہ خصوصی کے مطابق امام مسجد کی اپنے دوست کے ساتھ ملکر بیوٹی پارلر کی مالکہ کی ساتھ زیادتی‘ ویڈیو اور برہنہ تصاویر بناکر بلیک میل کرنا شروع کر دیا۔ اڈا موترہ کی خاتون (س) نے بیوٹی پارلر بنارکھا تھا اور اس نے اپنے بچوں کو دینی تعلیم حاصل کروانے کیلئے جامع مسجد موترہ کے امام حافظ محمد طلحہ ساکن گوجرہ کو تنخواہ پر رکھا ہوا تھا جو ان کے گھر آکر بچوں کو پڑھاتا تھا‘ امام مسجد نے خاتون کے موبائل فون پر اس کی ویڈیو اور تصویر اپنے موبائل میں ٹرانسفر کرکے اس کو بلیک میل کرنا شروع کردیا کہ اگر تم نے میری بات نہ مانی تو یہ تصاویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کر دونگا اور خاتون کی ساتھ زبردستی زیادتی کرتا رہا۔ چند روز قبل امام مسجد نے خاتون کو مسجد میں بلایا اور ا پنے ساتھ اپنے کمرہ میں لے گیا اور وہاں پر امام مسجد حافظ محمد طلحہ کا دوست ڈاکٹر رمضان ساکن سوہاوہ بھی موجود تھا۔ دونوں نے خاتون کے ساتھ زبردستی زیادتی کی اور اس کی برہنہ تصاویر اور ویڈیو بھی بنالیں۔ پولیس نے خاتون کی مدعیت میں امام مسجد حافظ محمد طلحہ اور اس کے دوست ڈاکٹر رمضان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے ۔ نوشہرہ ورکاں سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق نواحی گاﺅںلالہ پور کے 5 سالہ معصوم مدثر تنویر کو جنسی زیادتی کے بعد قتل کرنے والے ملزمان گاﺅں والوں کی نشاندہی پر گرفتار۔ ملزمان 18 سالہ اقبال اور 16 سالہ چاند گاﺅں والوں کے ساتھ مل کر بچے کو تلاش کرتے رہے اور ان دونوں نے ہی بچے کی نعش کو اس کے گھر پہنچایا۔ ملزمان کا کردار مشکوک حرکات پر اہالیان دیہہ نے پولیس کو اطلاع کی جس پر پولیس نے انہیں گرفتار کیا تو ملزمان نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا۔
زیادتی