پی ٹی آئی کا پنڈی کے کئی مقا مات سے دھرنا ختم ، ایم ون مو ٹروے بند کر دی : عدالت نے آج انتظامیہ طلب کر لی
اسلام آباد‘ راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر حملے کے خلاف پی ٹی آئی کارکنوں نے ایم ون موٹروے پر احتجاج کرتے ہوئے اسلام آباد جانے والے راستے بند کر دیئے۔ لانگ مارچ کے دوران عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف تحریک انصاف نے احتجاجی حکمت عملی تبدیل کر دی جس کے تحت کئی مقامات سے دھرنے ختم کر دیئے گئے ہیں جبکہ موٹروے پر اسلام آباد جانے والے راستے بند کر دیئے ہیں۔ اس سلسلے میں زلفی بخاری نے کہا لاہور اور پشاور سے موٹروے کے ذریعے گاڑیاں اسلام آباد داخل نہیں ہونگی۔ وفاقی دارالحکومت کے جڑواں شہر میں تحریک انصاف نے چار دن جاری رہنے کے بعد دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا جس کے بعد بند راستوں پر ٹریفک بحال کر دی گئی ہے۔ احتجادی دھرنے کے چوتھے روز تحریک انصاف نے راولپنڈی کی معروف شاہراہ مری روڈ پر شمس آباد کے مقام سے دھرنا ختم‘ تاہم احتجاجی کیمپ جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ پی ٹی آئی رہنما فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ راولپنڈی قیادت کے حکم پر ہم مری روڈ کھول رہے ہیں جس کے بعد مظاہرین نے مری روڈ کے اہم مقام شمس آباد سے شامیانے ہٹا دیئے۔ اس سلسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ راولپنڈی میں پی ٹی آئی کا احتجاجی کیمپ بدستور جاری رہے گا۔ پی ٹی آئی نے پیر ودھائی موڑ سے بھی دھرنا ختم کر دیا جس سے اسلام آباد آئی جے پی روڈ پر ٹریفک بحال ہو گئی۔ ٹریفک پولیس نے تصدیق کی ہے کہ پیر ودھائی موڑ سے احتجاجی کیمپ ہٹانے کے بعد سڑک ٹریفک کیلئے کھول دی گئی ہے اور اس سلسلے میں لگائی گئی تمام ڈائیورشن ہٹا دی گئی ہیں۔ اسی دوران پی ٹی آئی نے سواں کیمپ میں جاری دھرنا ختم کرنے کا بھی اعلان کر دیا جس سے جہلم روڈ پر ٹریفک رواں کرتے ہوئے ڈائیورشن ہٹا دی گئی ہیں۔ دوسری جانب راولپنڈی میں مختلف مقامات پر احتجاج اور دھرنوں کے باعث ٹریفک اور تعلیمی اداروں کی بندش پر عدالت نے کمشنر‘ ڈپٹی کمشنر‘ سی پی او کو نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کر لیا۔ ملک صالح محمد ایڈووکیٹ کی جانب سے آرٹیکل 199 کے تحت دائر پٹیشن میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ سیاسی جماعت کے احتجاج کی وجہ سے راستے بند کئے گئے ہیں۔ لوگوں کے بنیادی انسانی حقوق متاثر ہو رہے ہیں جو کہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بنچ کے جسٹس مرزا وقاص رئوف نے کمشنر‘ ڈپٹی کمشنر‘ سی پی او کو 11 نومبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرکے سماعت ملتوی کردی۔