سیلاب زدگان بحالی اور تعمیر نو،ڈونرز کانفرنس کرسمس تعطیلات سے قبل ہوگی
اسلام آباد (عترت جعفری)پاکستان اس کوشش میں ہے کہ سیلاب زدگان کی بحالی اور تعمیر نو کے لئے16.2ارب ڈالر کی فناسنگ کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے ڈونرز کانفرنس کا انعقاد کرسمس کی تعطیلات کے آغاز سے قبل ممکن بنایا جائے ،اس کے لئے پیرس کی بجائے نیویارک کو زیادہ مناسب مقام سمجھا جا رہا ہے کیونکہ نیویارک میں اقوام متحدہ کے دفاتر کی وجہ سے تمام ڈونرز مملک اور ادروں کے نمائندے بیک وقت ایک مقام پر موجود ہوتے ہیں ،اس سلسلے میں وزارت خارجہ،وزارت منصوبہ بندی اور خزانہ کام کر رہی ہیں،صوبائی حکومتوں کو کہا گیا ہے کہ وہ اپنے ترجیحی منصبوبوں کے تیاری کو مکمل کریں تاکہ ڈونرز کو جلد از جلد قیل ،درمیانی اور طویل المدت حکمت عملی سے آگاہ کیا جا سکے ،ذرائع نے بتایا کہ بحالی کی حکمت عملی کے جو بنیادی خدوخال تیار کئے گئے ہیں ان کے مطابق ہاوسنگ سیکٹر میں,37.48فی صد نقصان ہوا ہے ،جس کے لئے5.5ارب دالر کی ضرورت پڑے گی ،زراعت اور لائیو سٹاک کا نقصان24.9فی صد ہے جس کے لئے3.7ارب ڈالر کی ضرورت ہے ،نقصانات17سیکٹرز تک پھیلے ہوئے ہیں ،تعمیر نو کے لئے 16ارب ڈالر میں صوبائی نقصانات کو پوراکرنے کے لئے7.8ارب ڈالر سندھ اور2.2ارب ڈالر بلوچستان میں خرچ کرنا پڑیں گے ،اس حکمت عملی کے تحت قلیل مدت کے منصوبے تین سے چھ ماہ کے اندر اور درمیانی مدت کے منصوبے چھ ماہ سے دس سال کی معیاد میں مکمل ہوں گے ،تعلیم کے شعبہ کی بحالی کے لئے 918 ملین ڈالر کی ضرورت ہے ،ایری گیشن میں782ملین ڈالر کے منصوبے شامل ہیں ،ان میں نقصان سے دوچار ڈیمز کی بحالی کے ساتھ ڈی جی خان میں ایسی سائٹ تلاش کرنا شامل ہے جہاں پر ڈیم بن سکیں جو پہاڑوں سے آنے والے پانی کو جمع کر سکیں ،راجن پور میںمرنوج ڈیم کے ڈیزائن کو مکمل کرنا ،شامل ہے ، اس سے 4لاکھ50ہزار ایکڑ فٹ پانی جمع ہو سکے گا ، ٹانک دیم ، درہ بن ڈیم بنانا ،کالام کے قریب سوات دریا پر ڈیم بنانے کے لئے فزیبیلٹی تیار کرنا شامل ہے ، ،زراعت میں جن کاشتکاروں کی فصلوں کو نقصان کا ہوا ہے اس کی تلافی کی جائے گی ، نیشنل فلڈ کنٹرول پروگرام2017ء میں بنا تھا اس وقت اس دس سالہ پروگرام پر لاگت332 ارب روپے کا تخمینہ تھا تاہم اب500ارب روپے خرچ کرنا پڑیں گے ۔