• news

ریاستی دہشتگردی جاری ، ایک نوجوان شہید ، درجنوں مزدور گرفتار 

نئی دہلی‘ سری نگر‘ جموں (کے پی پی‘ اے پی پی) زیرقبضہ کشمیر میں بھنارتی فوج نے ایک کشمیری نوجوان کو شہید کر دیا ہے۔ بھارتی فوج نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کاروائی ضلع شوپیاں کے کپرن علاقے میں کی۔ بھارتی فوج کی 34راشٹریہ رائفلز اور پولیس نے کامران  نامی نوجوان کو ضلع کے علاقے کپرن میں تلاشی اور محاصرے کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیاجبکہجموں میں اپنے مطالبات کے حق میں  مظاہرہ کرنے کی پاداش میں دو درجن سے زیادہ مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ جموں پریس کلب کے باہراحتجاج کرنے والے بچوں کی دیکھ بھال کے مراکز سے وابستہ بیسیوں کارکنوں  کے خلاف پولیس نے کارروائی کی ہے ۔بھارت کے غیرقانونی زیرتسلط جموں و کشمیر میں بھارتی تحقیقاتی ادارے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے پولیس سب انسپکٹر بھرتی سکینڈل میں تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے سکینڈل میں ملوث مزید 7 افراد کو گرفتار کیا ہے۔دوسری جانب نئی دہلی کی ایک عدالت نے 25سالہ کشمیری فیاض احمد خان کی درخواست ضمانت منظور کر کے اسے رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔ بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون کے تحت درج ایک جھوٹے مقدمے میں  قید کشمیری نوجوان کی درخواست ضمانت منظور کر لی ہے ۔کشمیر ہائی کورٹ نے    سخت گیر  قانون   پبلک سیفٹی ایکٹ( پی ایس اے ) کے تحت قید  3 کشمیری نوجوانوں  کی رہائی کا حکم دے دیا ہے ۔مقبوضہ کشمیر ہائی کورٹ  کے جسٹس موکش کھجوریہ کاظمی نے پتریگام بڈگام کے وقار احمد گنائی ،  شوپیاں کے زاہد احمد لون اور چوگام چترگل اننت ناگ کے گلزار احمد وانی کے تین پی ایس اے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حکام کو ہدایت کی ہے کہ انہیں فوری طور پر حراست سے رہا کیا جائے۔

ای پیپر-دی نیشن