ڈالر کو آزاد چھوڑ کر معیشت کا بیڑا غرق کیا گیا : وزیر خزانہ
دبئی (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ماضی میں ڈالر کو آزاد چھوڑ کر ملکی معیشت کا بیڑا غرق کیا گیا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مسلم لیگ (ن) کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا گزشتہ 4 سال میں معیشت تباہ کر دی گئی، پاکستان سنگاپور کی بجائے سری لنکا بننے کے قریب پہنچ گیا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ ریاست بچانے کے لیے حکومت کی تبدیلی کا فیصلہ کیا گیا۔ عوام کو ریلیف دینے کی کوشش کر رہے ہیں، ساتھ ہی پٹرول کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈالر کو آزاد چھوڑ کر ملکی معیشت کا بڑا غرق کیا گیا، ڈالر کی قیمت بڑھنے سے ملکی قرضے میں 4000 ارب روپے کا اضافہ ہوا تھا، ڈالر اور روپے کی قدر میں توازن پیدا کریں گے، ڈالرز کو 200 روپے سے کم کرنے کی کوشش کریں گے، ہماری حکومت کا عزم ہے کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر کو بہتر کریں گے۔ وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف معیشت کو دوبارہ پاؤں پرکھڑا کرنے کے لیے معاشی اصلاحات پر عمل کر رہے ہیں، آئی آیم ایف پروگرام پورا کریں گے۔ موجودہ مالی سال 32 سے 34 ارب ڈالرزکی ضرورت ہے، امید ہے کہ یہ رقم جمع کر لی جائے گی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ جلد روس سے تیل کی خریداری ممکن ہوجائے گی، امریکا سے کہہ دیا کہ وہ ہمیں روس سے تیل خریدنے سے نہیں روک سکتا۔ دبئی میں مسلم لیگ (ن) کے ورکرز سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ دورہ امریکا کے دوران میری امریکی سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے حکام سے ملاقات ہوئی جس میں روس سے تیل کی خریداری کے معاملے پر بات چیت ہوئی، ہم نے امریکی حکام سے کہا کہ آپ ہمیں روس سے تیل خریدنے سے نہیں روک سکتے کیونکہ ہمارا ہمسایہ ملک بھارت بھی روس سے تیل کی خریداری کر رہا ہے۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ ملاقات میں طے ہوا کہ ہم روس سے آئل خرید سکتے ہیں۔ امریکی حکام نے کہا کہ وہ جی سیون کا ایک پلیٹ فارم بنانے لگے ہیں، یہ پلیٹ فارم روس سے تیل خریدنے کے نرخ کا تعین کرے گا۔ اس سے اوپر قیمت پر روس سے آئل کوئی نہ خریدے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ انڈیا کے ساتھ جو روس کی شرائط ہیں ان ہی شرائط یا اس جیسی قریب قریب شرائط پر روس کے ساتھ تیل کی خریداری کی جائے، اس ضمن میں آئندہ کچھ ماہ میں آپ دیکھیں گے پاکستان کے حق میں حکومت اہم قدم اٹھائے گی۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہمارے سعودی عرب، چین اور یو اے ای کے ساتھ مالی معاملات ہیں، اس دورہ کے دوران بھی میری یو اے ای کے حکام سے اہم ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب کے دوران سعودی حکام سے بھی ملاقاتیں ہوئیں۔ ان ملاقاتوں سے آپ دیکھیں گے کہ پاکستان کے لیے مزید بہتری ہوگی۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ ملاقاتوں کا مجموعی نتیجہ یہ ہے کہ سعودی عرب پاکستان میں گوادرکے اندر ایک ریفائنری لگائے گا، سعودی عرب کی یہ تقریباً گیارہ یا بارہ ارب ڈالر کی انویسٹمنٹ ہے، اس منصوبے کی شروعات اکتوبر 2015ء میں ہوئی تھیں اس وقت میں ریاض آیا تھا اور میر ی سعودی اعلی حکام سے ملاقاتیں ہوئی تھیں۔ پاکستان میں بعد میں سیاسی بحران اور حکومت کی تبدیلی کے باعث یہ ریفائنری نہیں لگ سکی تھی۔ اب دوبارہ یہ ریفائنری لگانے فیصلہ ہوا ہے۔