سیلاب سے آنے والی تباہی پہلے کبھی نہیں دیکھی،شیری رحمان
اسلام آباد(خبرنگار)وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی شیری رحمان نے کہا ہے کہ پاکستان میں حالیہ سیلاب سے آنے والی تباہی پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی، عالمی حدت میں اضافے سے مستقبل میں اور بھی قدرتی آفات آئیں گی، سیلابی پانی سے متاثرہ آبادی وبائی امراض کا شکار ہو رہی ہے، موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ افراد کی بحالی ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے، دنیا کو موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے خطرات سے نمٹنا ہوگا مصر میں انٹر پارلیمنٹری یونین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی شیری رحمان نے کہا کہ دنیا کو موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات سے نمٹنے کیلئے مشترکہ اقدامات کرنا ہوں گے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آنے والے حالیہ سیلاب سے جتنی تباہی ہوئی ہے پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب سے ملک کے طول و عرض میں ریلوے، روڈ، بجلی سمیت بنیادی ڈھانچہ کو 33 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سیلاب سے سڑکیں، گرڈ سٹیشن، ریلوے لائنز، سکول اور صحت کا بنیادی ڈھانچہ مکمل طور پر تباہ ہوا ہے، حتی کہ سیلاب کی پیشگی اطلاع دینے والے مراکز بھی سیلاب کی نذر ہوگئے انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب سے بنیادی ڈھانچہ کو پہنچنے والے نقصانات کی بحالی کیلئے 30 ارب ڈالر سے زیادہ کا تخمینہ لگایا گیا ہے شیری رحمان نے کہا کہ 33 ملین سے زیادہ متاثرین سیلاب کو سردیوں سے تحفظ دینا ہوگا کیونکہ سردی کی شدت میں ہونے والے اضافے سے ان کیلئے مزید مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔ وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے تباہی کے شکار متاثرین سیلاب کی بحالی اور مدد ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے انہوں نے کہا کہ عالمی درجہ حرات میں اضافہ سے مستقبل میں مزید قدرتی آفات آئیں گی۔ شیری رحمان نے کہا کہ عالمی درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ سے گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں جن کے نتیجہ میں جھیلیں پھٹنے کے واقعات بھی بڑھے ہیں۔
شیری رحمان