• news

پاکستان کو افغان برآمدات  550 ملین سے  700 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں


اسلا م آبا د (خصوصی نامہ نگار)انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹڈیز، اسلام آباد  میں سنٹر فار افغانستان، مڈل ایسٹ اینڈ افریقہ نے پاک افغان اقتصادی تعلقات: نیو وسٹا کھولنے کے موضوع پر ایک ویبینار کا انعقاد کیا۔ مقررین میں سفیر منصور احمد خان، افغانستان میں پاکستان کے سابق سفیر سردار احمد شکیب، چارج ڈی افیئر/ منسٹر کونسلر، افغانستان ایمبیسی، اسلام آباد، ہارون شریف، سابق وزیر مملکت اور چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ، شنواری، وزارت انٹرنیشنل ٹریڈ ڈیپارٹمنٹ کے سابق ڈپٹی کامرس اینڈ انڈسٹری، افغانستان، عدنان جلیل، پشاور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور ہاشم پشتون، کابل انسٹی ٹیوٹ آف پیس۔ ویبنار کی نظامت سنٹر فار افغانستان، مڈل ایسٹ اینڈ افریقہ (کیمیا) کی ڈائریکٹر آمنہ خان نے کی۔ سفیر اعزاز احمد چوہدری، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس ایس آئی اور سفیر خالد محمود، چیئرمین بورڈ آف گورنرز نے بھی ویبنار میں شرکت کی۔ آمنہ خان نے کہا کہ تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں، جو تیزی سے جغرافیائی سیاست سے جیو اکنامکس کی طرف منتقل ہو رہی ہے، علاقائی اقتصادی انضمام اور علاقائی روابط کو انتہائی اہمیت حاصل ہو گئی ہے۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات منفرد ہیں کیونکہ دونوں ممالک دو طرفہ اور ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے تجارت اور اقتصادی مواقع کے حوالے سے ایک دوسرے کی تکمیل کرتے ہیں۔ اگست 2021 سے، ہم نے دونوں کے درمیان تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھا ہے، پاکستان کو افغان برآمدات $550 ملین سے $700 ملین تک پہنچ گئی ہیں۔افغان کوئلے کی پاکستان کو برآمد اور تیسرے فریق کی نگرانی میں اس کے کوالٹی کنٹرول کے حوالے سے بھی پاکستان کے ساتھ بات چیت شروع ہو گئی ہے۔
افغان ٹریڈ 

ای پیپر-دی نیشن