سینئر صحافی ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ اہلخانہ کے سپرد
اسلام آباد+نیروبی(خبرنگار+آئی این پی)سینئر صحافی ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ اہلخانہ کے حوالے کر دی گئی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے ارشد شریف کی لاش پر بارہ زخم پائے گئے تھے، پوسٹ مارٹم کے دوران ارشد شریف کی میت کی تصاویر لیک ہونے پر انکوائری کمیٹی کااجلاس بورڈ ممبران اور کیمرہ مین نے بیان جمع کروا دیا،وزارت داخلہ کی انکوائری کمیٹی بھی دبئی پہنچ گئی شہید ارشد شریف کے قریبی عزیز نے پوسٹ مارٹم رپورٹ وصول کر لی،پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے ارشد شریف کی بائیں آنکھ کے گرد سیاہ نشان تھا، گردن کے بائیں جانب زخم موجود تھا، کمر کے بالائی حصے پر زخم کا نشان پایا گیا، کمر پر موجود زخم کے گرد سیاہ نشان موجود تھا،دائیں ہاتھ کے چار ناخن موجود نہیں تھے، دائیں کلائی پر رگڑ کا نشان موجود تھا، کھوپڑی کی بائیں جانب کی ہڈی غائب تھی، دماغ کے بائیں جانب متاثر ہوا تھا،کیمرہ مین کے مطابق دو تصاویر وہی ہیں جو پوسٹ مارٹم کے دوران کیمرے سے لی گئیں، تصاویر لیک کیسے ہوئے اس کا علم نہیں، کیمرہ سربراہ کے حوالے کر چکا تھا،کمیٹی کے اراکین نے بیانات کو ریکارڈ کا حصہ بنا لیا۔کینیا انڈی پینڈنٹ پولیسنگ اوور سائٹ اتھارٹی کی چئیرپرسن این مکوری نے کہا ہے کہ کینیا پولیس کے ہاتھوں ارشد شریف کے قتل کی مکمل تفتیش کرکے حقائق سامنے لائیں گے،نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں این مکوری نے کہا کہ ارشد شریف کیس سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں، یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ ارشد شریف کی موت سر میں گولی لگنے سے واقع ہوئی،انہوں نے کہا کہ ابتدا میں کینیا پولیس نے دعوی کیا تھا کہ خرم احمد کی گاڑی کو رکنے کی ہدایت کو نظرانداز کرنے پر نشانہ بنایا گیا تھا۔