• news

فیصل آباد: غیر قانونی حراست میں پولیس تشدد سے شہری جاں بحق، ایس ایچ او گرفتار 


فیصل آباد (نمائندہ خصوصی)غیر قانونی حراست میں پولیس کے مبینہ تشدد سے شہری جانبحق ہو گیا، ایس ایچ او اور انچارج انویسٹیگیشن سمیت پولیس ملازموں نے موت کو طبی ظاہر کرنے کے لیے ڈرامہ رچا دیا۔ سرکل آفیسر کے نوٹس پر ایس ایچ او سمیت ملوث پولیس ملازمین کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر کے ایس ایچ او کو حوالات میں بند کر دیا گیا۔ تھانہ سٹی تاندلیانوالہ پولیس رپورٹ کے مطابق اسسٹنٹ سب انسپکٹر نذیر احمد نے استغاثہ دیا ۔
.
کہ ڈی ایس پی سرکل تاندلیانوالہ نے مجھے فون پر حکم دیا کہ تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال تاندلیانوالہ میں عرفان ولد گلزار سکنہ محلہ شمس پورہ کی لاش پڑی ہے چیک کر کے بتاو¿، لاش کو چیک کرنے پر انکشاف ہوا کہ پولیس ملازمین ناصر، نوید افضل اور ولایت نے 11 نومبر کو بغیر کسی مقدمہ کے عرفان کو پکڑا اور نامعلوم مقام پر رکھا، بعد ازاں حالات خراب ہونے پر اسے تھانہ کی حوالات میں بند کر دیا، 14 نومبر کو حوالات میں عرفان کی طبیعت زیادہ خراب ہو گئی۔ عرفان کو حوالات سے نکالا گیا تو تھانہ میں ہی اس کی موت ہو گئی۔ تاہم ایس ایچ او انسپکٹر رانا مظہر الحق نے پولیس ملازمین کے ہمراہ ڈرامہ سٹیج کرتے ہوئے لاش کو پرائیویٹ گاڑی میں رکھ کر طیبہ ٹاو¿ن میں چھوڑ آئے اور بابر علی نامی شخص سے 15 پر کال کروائی کہ طیبہ ٹاو¿ن میں ایک لاوارث لاش پڑی ہے، جس پر انچارج انویسٹیگیشن آفیسر سب انسپکٹر اختر دراج موقع پر پہنچا، حالات کو جانتے ہوئے بھی اس نے لاش کو ہسپتال چھوڑا اور تھانہ میں آ کر روزنامچہ میں رپٹ نمبر 35 درج کر دی کہ ایک کمزور آدمی کی لاش ملی ہے جو کہ نشہ کرنے کا عادی تھا، اس کے جسم پر انجیکشن لگانے کے نشانات بھی موجود ہیں۔ ایس ایچ او سمیت ملوث پولیس ملازمین نے عرفان کو حبس بے جا میں رکھا اور اس کی موت کا سبب بنے۔
پولیس تشدد

ای پیپر-دی نیشن