آرمی چیف کی تعیناتی پر ہم پیچھے ہٹ گئے : عمران
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے میں پیچھے ہٹ گئے ہیں۔ عمران خان نے سینئر صحافیوں اور اینکر پرسن سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے میں پیچھے ہٹ گئے ہیں۔ پیچھے بیٹھ کر سب دیکھ رہے ہیں۔ سابق وزیراعظم نوازشریف چاہتا ہے کوئی ایسا چیف آئے جو نوازشریف کے معاملات اور کیسز کا خیال رکھے۔ کوئی آرمی چف ایسا نہیں آئے گا جو ادارے، ریاست اور عوام کی آواز کے خلاف جائے۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امریکا سے لڑائی نہیں مثبت اور بہتر تعلقات چاہتا ہوں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کا پیغام آیا کہ کمیٹی سے مذاکرات کریں لیکن میں نے انکار کردیا۔ الیکشن کی تاریخ دو پھر آگے بات ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ حقیقی آزادی کی تحریک اپنے اثرات نمایاں کررہی ہے، قوم کی بیداری، شعور اور تحریک امپورٹڈ سرکار اور سہولتکاروں کے عزائم کی تکمیل کی راہ میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑی ہے، جبر، فسطائیت اور دستوری حقوق کی بدترین پامالی کے ذریعے قوم کو جھکانے کی کوششیں ناکام ثابت ہو رہیں۔ پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ میرے قتل اور حقیقی آزادی مارچ کو خون میں نہلا کر رستہ صاف کرنے کی کوششیں اللہ کے فضل سے خاک میں ملیں، قوم کی حقیقی آزادی کی تحریک کو نقصان پہنچانے کیلئے ریاستی سطح پر جھوٹ اور بہتان تراشی کی مہم تیار کی گئی ہے، عالمی سطح پر مطلوب مجرم اور مشہورِ زمانہ دھوکے باز کو میدان میں اتارا گیا ہے، دھوکے باز کی تراشی گئی بے بنیاد اور من گھڑت کہانی پر جھوٹے پراپیگنڈے کا مینار کھڑا کرنے والے کرداروں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کریں گے۔ میزبان، چینل اور عالمی سطح پر مطلوب مجرم کیخلاف پاکستان ہی نہیں برطانیہ اور امارات میں بھی قانونی چارہ جوئی کریں گے۔ توشہ خانہ کیس میں جو سامان فروخت کیا وہ اسلام آباد میں فروخت کیا، رسیدیں اور تاریخ توشہ خانہ میں موجود ہیں۔ توشہ خانہ سے متعلق جب گواہی میں جائیں گی کیس ختم ہوجائے گا۔ کرپشن، منی لانڈرنگ اور ملک کو بدعنوانی کی لعنت کا شکار کرنے والوں کو مسلط کرکے قوم کو انکی اطاعت پر مجبور کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سازش و جبر کا ہر سطح پر مقابلہ کیا، آئندہ بھی پوری قوت سے سامنا کریں گے۔ قوم حقیقی آزادی کے قافلوں میں نکل رہی ہے، راولپنڈی میں تاریخ کا سب سے بڑا انسانی سمندر امڈ رہا ہے، پرامن جمہوری جدوجہد کے ذریعے نظام پر مسلط بیمار گروہ سے قوم کو آزاد کریں گے، عدل و انصاف پر مبنی معاشرے کے قیام کے ذریعے ملک و قوم کو معاشی و سیاسی پستیوں سے نکالیں گے، آئین کے تابع ریاستی ادارے وقت کی نزاکت کا احساس، قوم کی خواہشات کا احترام کریں، فوری صاف شفاف انتخابات کا انعقاد تیزی سے مسلط ہوتی تباہی کے قدم روکنے کیلئے ناگزیر ہیں۔ عمران خان نے کہا آرمی ایکٹ میں حکومت چینج لیکر آرہی ہے، حکمران اداروں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ ایک دو دن میں راولپنڈی جانے کا پلان دوں گا۔ پاکستان تحریک انصاف کے حقیقی آزادی لانگ مارچ میں جہلم، سرگودھا، مردان سمیت دیگر جگہوں پر ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ قوم کو بتانا چاہتا ہوں حقیقی آزادی مارچ کیوں کر رہے ہیں، ہم قوم کو بتارہے ہیں ظلم اور ناانصافی کوتسلیم نہیں کرتے۔ دونوں جماعتیں 30سال سے حکمرانی کررہی ہیں، ڈاکٹر عشرت نے اپنی کتاب میں لکھا جب سے یہ دو خاندان اقتدار میں آئے بنگلادیش، بھارت ہم سے آگے نکل گئے، یہ دو خاندان امیر اور عوام غریب ہوتے گئے۔ پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں قرضوں کی قسطوں کو واپس کرنے کا رسک 5 فیصد آج 75 فیصد پر پہنچ گیا ہے، پاکستان کی معیشت ڈوبتی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو بحران سے نکالنے کا ایک ہی راستہ الیکشن ہے۔ عمران خان نے مزید کہا فارن فنڈنگ کیس میں ہم نے 40 ہزار ڈونرز کا ریکارڈ دیا، کسی طرح ثابت کرنے میں لگے ہیں کوئی غلط چیز ثابت ہوجائے۔ زرداری، نوازشریف، یوسف رضا گیلانی کا 10 سال سے توشہ خانہ میں کیس ہے کوئی نہیں سن رہا۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سب سے بڑی پارٹی کا سربراہ ہوں، چیف جسٹس سے انصاف چاہتا ہوں، اگر مجھے انصاف نہیں ملے گا تو پھر عام آدمی تو انصاف کا سوچ بھی نہیں سکے گا، یہ پاکستان کے لیے فیصلہ کن وقت ہے، جب انصاف ہو گا تو لوگ آزاد ہوں گے، چیف جسٹس صاحب ساری قوم آپ کی طرف دیکھ رہی ہے، ساری قوم نے پنڈی کی تیاری کرنی ہے، ایک دو دن کے اندر پنڈی جانے کا پلان دوں گا، ہم کسی قسم کی قانون کی خلاف ورزی نہیں کریں گے، ہمارا احتجاج پرامن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی پر ہم پیچھے بیٹھ کر دیکھ رہے ہیں، یہ جو کرنا چاہتے ہیں کریں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ کی گھڑی اسلام آباد میں فروخت کی گئی تھی جس کا ثبوت موجود ہے۔ سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ میں نے کہا تھا اپنے مفاد پر ملکی مفاد کو ترجیح دوں گا، امریکا کے معاملے پر بیان کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا، امریکا نے میری حکومت گرائی تھی مگر ملکی مفاد کی وجہ سے ان سے اچھے تعلقات رہیں گے۔ دریں اثناء مارچ سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہ چاہتے ہیں صرف یہ نہ ہو کہ صرف چھوٹا چور جیل میں جائے‘ ہم چاہتے ہیں صاف شفاف الیکشن ہوں‘ نئی حکومت آئے۔ اگر ہم اپنے قرضوں کی قسط واپس نہیں کرتے تو ڈالر آنا بند ہو جائیں گے۔ ہم چاہتے ہیں کہ صاف شفاف الیکشن کرا کر ملک کو اس دلدل سے نکالیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن اس لئے جلدی نہیں ہوں گے کیونکہ نواز شریف اور آصف زرداری ڈرے ہوئے ہیں کہ ہم الیکشن ہار جائیں گے۔ یہ لوگ آرمی چیف کی تعیناتی کے لئے نااہل ہیں۔ میں ان کی بات نہیں کر رہا جنہوں نے لگنا ہے‘ میں ان کی بات کر رہا ہوں جنہوں نے لگانا ہے۔ ن لیگ اور نجی میڈیا گروپ ہمارے خلاف کیمپین بناتے ہیں۔ میں ان کے خلاف لندن میں کیس کروں گا۔ عمر فاروق ناروے سے بھاگے ہوئے ہیں۔ میں نجی میڈیا گروپ اور عمر فاروق کے خلاف دبئی اور پاکستان میں بھی کیس کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے پاکستان کے انصاف کے نظام سے کوئی امید نہیں۔ ملک کے سینیٹر کو انصاف نہیں ملے گا تو عام آدمی کا کیا ہو گا؟۔ ہمیں ارشد شریف کے لئے انصاف چاہئے‘ کس نے ان کو پاکستان میں دھمکیاں دیں۔ پتہ چلنا چاہئے ارشد شریف کو کس وجہ سے دبئی سے کینیا جانا پڑا۔ چیف جسٹس صاحب! ہمارے سینیٹرز کوشش کر رہے ہیں‘ ہمیں انصاف ملے۔ سرگودھا سے نمائندہ خصوصی کے مطابق تحریک انصاف کے سرگودھا میں لانگ مارچ جلسہ سے اسد عمر نے خطاب میں کہا کہ عمران خان کا پیغام ہے کہ فیصلہ کن موڑ آ گیا ہے۔ کپتان گولیاں کھانے کے بعد بھی ہٹنے کو تیار نہیں۔ حقیقی آزادی تک نہ کپتان رکے گا اور نہ خان کی ٹیم رکے گی۔ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ خیام چوک میں پی ایچ اے کے عملہ صفائی اور ملازمین کی ریلی نے جھنڈے اٹھائے‘ نعرے بازی کرتے ہوئے شرکت کی۔ اسد عمر کا سرگودھا آمد سے قبل کوٹ مومن پہنچنے پر پھول نچھاور کر کے استقبال کیا گیا۔ اسد عمر نے کوٹ مومن میں لانگ مارچ اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حقیقی آزادی اس ملک میں تب ہو گی جب فیصلے عوام کریں گے‘ پوری قوم کپتان کی کال کے لئے تیار ہو جائیں۔ کال آنے والی ہے اور اسلام آباد پہنچیں گے۔ دریں اثناء چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی زیرصدارت سینئر قیادت کا اجلاس ہوا۔ شاہ محمود قریشی اور اسد عمر نے نیوز کانفرنس کی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ طے ہوا ہے کہ مارچ جاری رہے گا۔ عمران خان ہفتے کو راولپنڈی پہنچنے کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔