• news

قومی کرکٹ ٹیم کی وطن واپسی، شاندار استقبال، سکیورٹی سخت پاکستان زندہ باد کے نعرے


لاہور(سپورٹس رپورٹر) قومی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا میں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ فائنل کے بعد وطن واپس پہنچ گئی، کھلاڑیوں کے ایئرپورٹ پہنچنے پر شہریوں نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے اور سیلفیاں بنائیں۔ استقبال کرنے کیلئے کھلاڑیوں کے اہلخانہ اور شائقین کی بڑی تعداد ایئرپورٹ پر موجود تھی۔قومی ٹیم وطن منگل اور بدھ کی درمیانی شپ وطن واپس پہنچی تو لاہور ایئرپورٹ پر شائقین کرکٹ کے ہجوم نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا کر ان کا پ±رتپاک استقبال کیا اور قومی ہیروز کے ساتھ سیلفیاں بھی بنوائیں۔نجی ایئر لائن کے ذریعے لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہنچنے والے کرکٹ ٹیم سکواڈ میں پی سی بی کے چیئرمین رمیز راجہ سمیت کپتان بابر اعظم ، آصف علی، عثمان قادر اور فاسٹ باو¿لر نسیم شاہ اور دیگر آفیشل شامل ہیں۔ رمیز راجہ دبئی سے پاکستان پہنچے جبکہ بیٹنگ کوچ محمد یوسف بھی ٹیم کے ہمراہ پہنچے ہیں۔قومی ٹیم کے دیگر کھلاڑی، ٹیم منیجر منصور رانا اور کرکٹ بورڈ کا دیگر عملہ بھی اپنے اپنے آبائی شہروں کو واپس پہنچ گیا ہےبابر اعظم کی ایئرپورٹ آمد پر لوگوں کے ہجوم نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے اور پلیئرز کےساتھ تصاویر اور سیلفیاں بھی بنوائیں۔کھلاڑیوں کو ویلکم کرنے کےلئے ا±نکے اہل خانہ بھی ایئرپورٹ پر موجود تھے سخت سکیورٹی میں کھلاڑیوں کو گاڑیوں تک پہنچایا جہاں سے وہ میڈیا سے بات کیے بغیر روانہ ہوگئے۔ فاسٹ باﺅلر حارث رو¿ف کا اسلام آباد پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا۔حارث رﺅف نے کہا کہ ساری ٹیم پاکستان کی ہے کسی کی انفرادی کارکردگی نہیں ہوتی،شائقین نے ہمیں بہت سپورٹ کیا،ہمیں یقین تھا کہ ورلڈ کپ میں کم بیک کرینگے۔ شاہین آفریدی کی فائنل میں انجری کھیل کاحصہ ہے۔پاکستان نے فائنل کو فائنل سمجھ کر کھیلا تھا۔ ابھی میری کافی کرکٹ پڑی ہوئی ہے۔کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کیلئے محنت کر رہا ہو۔ورلڈ کپ فائنل ہارنے پر دکھ ہوا۔ فائنل میں شکست پر شائقین بھی مایوس ہوئے۔ حارث رﺅف کا گھر پہنچنے پر دوست احباب نے ڈھول کی تھاپ پر رقص کرکے استقبال کیا۔ گھر پہنچنے پر ان کے اہلخانہ اور دوست احباب نے والہانہ استقبال کیا۔ گاڑی سے اترتے ہی پھول نچھاور اور ہار پہنا کر ان کا استقبال کیا۔ والد، بھائیوں، رشتے داروں اور دوستوں نے گلے لگا کر انہیں مبارکباد دی۔ اس موقع پر دوستوں نے ڈھول کی تھاپ پر رقص کیا اور فاسٹ باﺅلر کی ورلڈ کپ میں شاندار کارکردگی پر مٹھائی بھی تقسیم کی گئی۔حارث رﺅف کا کہنا تھا کہ ہار جیت ہوتی رہتی ہے، ٹیم کا آپس میں یقین ہونا سب سے اہم ہے۔ کوئی بھی فائنل ہو ہارے پر تکلیف ہوتی ہے لیکن ہم نے فائنل میچ کو فائنل کی طرح کھیلا۔ کسی بھی فیلڈ میں ہوں محنت کرنا پڑتی ہے۔ ہم نے آخر تک جس طرح کارکردگی دکھائی اس پر مطمئن ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن