کویت:2017ء کے بعد پہلی بار 7افراد کو پھانسی، پاکستانی ،2خواتین شامل
کویت سٹی(انٹرنیشنل ڈیسک) کویت میں 2017ء کے بعد پہلی بار 7 افراد کو عدالت کے حکم پر پھانسی دیدی گئی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کویت میں ایک قتل کیس میں جرم ثابت ہونے پر عدالت نے 2 خواتین اور 5 مردوں کو سزائے موت سنائی تھی جس پر گزشتہ روز عمل درآمد ہوا۔ جن افراد کو پھانسی دی گئی ان میں ایتھوپیا اور کویت سے تعلق رکھنے والی خواتین کے علاوہ ایک پاکستانی، ایک شامی اور 3 کویتی مرد شامل ہیں۔ ان کے نام اور دیگر تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا گیا۔ کویت کے معاون مشیرِ خارجہ برائے قانونی امور غنیم الغنیم نے بتایا کہ مجرمان قتل سمیت سنگین جرائم میں ملوث تھے۔ جنہیں کویت کے 1960 کے قانون 16 کے تحت ٹھوس شواہد اور اعتراف کے بعد سزائے موت سنائی گئی تھی۔ تاہم انہوں نے مجرمان پر عائد مقدمات، دفعات اور سماعت سے متعلق تفصیلات نہیں بتائیں۔ عالمی اداروں کی کڑی تنقید، اعتراض اور مطالبے کے باوجود کویت میں سزائے موت کا قانون برقرار ہے اور اس پر عمل درآمد بھی کرایا جاتا ہے۔ اس سے قبل 2017ء میں بھی ایک شہزادے سمیت 7 افراد کو پھانسی دی گئی تھی۔