لانگ مارچ اسلام آباد پہنچ کر مسئلہ نہیں بنے گا: خواجہ آصف
اسلام آباد (نامہ نگار) وزیر دفاع خواجہ آصف نے پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کو مشورہ ہے سوشل میڈیا پر شور مچانے کی بجائے عدالت جائیں۔ کہتے ہیں برطانیہ‘ یو اے ای کی عدالتوں میں جائوںگا۔ آپ چاند پر بھی چلے جائیں‘ عسکری حکام کو ملنے والے توشہ خانہ تحائف کا علم نہیں۔ انہوں نے آرمی چیف کو تاحیات توسیع کی آفر کی۔ لانگ مارچ یہاں پہنچ کر حکومت کیلئے مسئلہ نہیں بنے گا۔ میں اہم تعیناتی پر کوئی بات نہیں کروں گا۔ تحریک انصاف سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے۔ تحریک انصاف نے جتنے ڈرامے کرنے ہیں کر لے۔ تحفے لینے پر اعتراض نہیں مگر ان کو بازار میں بیچنا غلط ہے۔ توشہ خانہ سہولت ختم ہونی چاہئے۔ ہم نے سفارشات تیار کی ہوئی ہیں۔ مزید برآں وفاقی وزیر ایاز صادق سے صحافی نے سوال کیا کہ آرمی ایکٹ میں ترمیم کی بات ہورہی ہے۔ کیا ترامیم ہونگی؟ ایاز صادق نے جواب دیا کون سے آرمی ایکٹ میں کون ترامیم کر رہا ہے۔ جو پرانی چیزیں ایجنڈے پر 6 ‘ 6 ماہ سے ہوتی ہیں‘ وہ دوبارہ زیربحث آتی ہیں۔ پرانے ایجنڈے میں سے جو مخصوص نکات ہوتے ہیں‘ ان پر بحث ہوتی ہے۔ یہ ترامیم جب پہلے آئی تھیں ‘ اس میں بہت سے مسائل تھے۔ ترامیم میں قانونی پیچیدگیاں تھیں‘ ہم نے آرام سے زیربحث لانے کا کہا۔ ترامیم کی جو بات ہے‘ مجھے نہیں پتہ اس کا کیا پس منظر ہے۔ صحافی نے دریافت کیا کہ کیا تعیناتی پر جماعت میں معاملے کو زیربحث لایا گیا؟ ایاز صادق نے کہا کہ تعیناتی پر جماعت یا میری کوئی مشاورت نہیں ہوئی۔ ہم بدقسمتی سے آرمی چیف کی تعیناتی کو کیوں متنازعہ بناتے ہیں۔ تعیناتی کے حوالے سے معمول کی کارروائی ہونے دیں۔ کوشش کریں اس معاملے کو غیرمتنازعہ رہنے دیا جائے۔ جب وقت آئے گا‘ یہ معاملہ خوش اسلوبی سے طے پائے گا۔ ہم سب کی دعا ہے جو پاکستان کیلئے اچھا ہو‘ وہ تعینات ہو۔
خواجہ آصف/ ایاز صادق