• news

گھڑی خریدنے والا ڈیلر اسلام آباد میں غائب ہو گیا: مصدق ملک 


اسلام آباد (نامہ نگار+ خصوصی نامہ نگار) وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ عمران خان کی منافقت اور قول و فعل میں تضاد کھل کر سامنے آ گیا ہے، دوست اور برادر ملک سے ملنے والے نادر تحائف بیچ کر ملکی وقار کا مذاق اڑایا، ریاست مدینہ کے دعویدار نے پورے کے پورے توشہ خانہ پر جھاڑو پھیرا، عمران خان توشہ خانہ تحائف بیچنے کی رسیدیں دکھائیں تاکہ حقیقت سب کو معلوم ہو، وہ پہلے امریکہ کے بارے میں کچھ اور کہتے تھے اب کچھ اور کہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کرپشن، اپنی حکومت اور پاک فوج کے ایک پیج پر ہونے، امریکہ کے حوالہ سے کیا کہتے رہے اور ریاست مدینہ کے حوالہ سے ان کا کیا موقف تھا وہ سب عیاں ہو چکا ہے، جھوٹ بولنا اور قول و فعل میں تضاد منافق کی بڑی نشانی ہے، عمران خان کے قول و فعل میں تضاد اور اس کے جھوٹ بولنے کی عادت سب پر عیاں ہے، انہوں نے ملک ریاض سے ساڑھے چار سو کنال زمین حاصل کی، وہ اپنی سیاسی کاوشوں کو جہاد کا نام دیتے رہے لیکن حقیقت میں اس کے برعکس اقدامات کئے اور 2 ملین پائونڈ عارف نقوی سے حاصل کرکے اسے 250 ارب روپے کا فائدہ پہنچایا، کیا یہ کرپشن نہیں ہے۔  انہوں نے کہا کہ جس ڈیلر نے گھڑی خریدی وہ اسلام آباد میں غائب کر دیا گیا ہے۔ عمران خان ملک کو ریاست مدینہ بنانے کے دعوے کرتے رہے، ریاست مدینہ کے دعویدار نے پورے کے پورے توشہ خانہ پر جھاڑو پھیرا، یہ خودداری کی بہت باتیں کرتے ہیں، دوست اور برادر ملک سے ملنے والے نادر تحائف بیچ کر ملکی وقار کا انہوں نے مذاق اڑایا۔ مصدق ملک نے کہا کہ عمران خان کو اقتدار کی بھوک ہے اس کی منافقت سامنے آ گئی ہے۔  ان کی چوری پکڑی گئی ہے، اب انہیں چاہئے کہ وہ رسیدیں نکالیں اور لوگوں کو دکھائیں تاکہ حقیقت سب کو معلوم ہو، فرح خان کو لاہور آ کر تفتیش میں شامل ہونا چاہئے اور جس ڈیلر نے گھڑی خریدی ہے اسے بھی تحقیقات میں شامل ہونے کا کہیں۔ کیونکہ عمران خان نے اگر نقد رقم وصول نہیں کی تو پھر جو چیک انہیں دیا گیا وہ کس بینک میں جمع ہوا تاکہ سچائی سامنے آ جائے۔ دریں اثناء آئی ایس ایس آئی کے تھرڈ تھاٹ لیڈرز فورم سے سینیٹر ڈاکٹر مصدق مسعود ملک نے خطاب کر تے ہوئے کہا ہے کہ توانائی کے شعبے کے بارے میں حکومت کا وژن پورے شعبے کو متحرک کرنا ہے۔ غریبوں کو توانائی بخشنا اور ایسا انفراسٹرکچر بنانا جو انہیں سماجی نقل و حرکت کو اوپر کی طرف جانے کی اجازت دے۔ ڈاکٹر مصدق ملک نے اپنے خطاب میں کہا کہ سبسڈیز توانائی کے شعبے کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں رکاوٹ ہیں۔ جدت اور ٹیکنالوجی کے ذریعے سرکاری اور نجی دونوں شعبوں میں پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔
 مصدق ملک

ای پیپر-دی نیشن