فٹبال کا عالمی میلہ کل سے قطر میں شروع ، سٹیڈیمز کے اندر الکحل کی فروخت پر پابندی
لاہور(سپورٹس رپورٹر)فیفا ورلڈ کپ کل سے شروع ہوگا‘ ٹیمیں کی آمد اور وارم اپ میچز کاسلسلہ جاری ۔ قطر میں میگا ایونٹ میں ایک طرف گولز تو دوسری طرف کروڑوں ڈالرز کی برسات ہوگی۔دنیائے کھیل کے سب سے بڑے ایونٹ کی پرائز منی بھی سب سے زیادہ ہے۔ مجموعی طور پر 44 کروڑ ڈالر شریک ٹیموں میں ان کی کارکردگی کے حساب سے تقسیم کیے جائیں گے۔ ٹرافی اٹھانے والی فاتح ٹیم کو 4 کروڑ 40 لاکھ ڈالر دیے جائیں گے جبکہ رنر اپ ٹیم کو 3 کروڑ ڈالرز ملیں گے۔ تیسرے نمبر پر رہنے والی ٹیم 2 کروڑ 70 لاکھ اور چوتھے نمبر کی ٹیم 2 کروڑ 25 لاکھ ڈالر کی حقدار ہوں گی۔کوارٹر فائنل ہارنے والی ہر ٹیم ایک کروڑ 70 لاکھ ڈالر پائیگی جبکہ پری کوارٹر فائنل ہارنے والی ٹیمیں بھی خالی ہاتھ گھر واپس نہیں جائیں گی انہیں ایک کروڑ 30 لاکھ ڈالر ملیں گے۔گروپ مرحلے سے ناک آؤٹ ہونے والی ٹیموں کے ہاتھ نوے نوے لاکھ ڈالرز آئیں گے۔ فیفا نے قطر میں ورلڈ کپ سے ریکارڈ کمائی کی امید باندھ لی، منتظمین کو میگا ایونٹ کے شایان شان انعقاد سے تمام تنازعات کے دم توڑنے کا بھی یقین ہے، میزبان ملک کی جانب سے شاندار انتظامات کیے گئے ہیں،کئی انتہائی خوبصورت سٹیڈیمز بھی تیار کیے گئے تاہم مغربی میڈیا کی جانب سے شوپیس ایونٹ کے دوران قطر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سمیت مختلف ایشوز اٹھائے جارہے ہیں، جس کی وجہ سے فی الحال ورلڈ کپ کے گرد تنازعات کی دھول دکھائی دے رہی ہے، البتہ منتظمین کو مکمل یقین ہے کہ جیسے ہی ورلڈ کپ شروع ہوا یہ تنازعات بھی دم توڑ دیں گے اور پوری توجہ میدان میں ہونے والے ایکشن پر مرکوز ہوجائے گی،فیفا کو بھی قطر میں ٹورنامنٹ میں ریکارڈ آمدنی کی توقع ہے، وہ پہلے ہی 2لاکھ 40ہزار ہاسپٹلٹی پیکجز فروخت کرچکی ہے،فیفا حکام کو پوری امید ہے کہ 2018میں روس میں ہونے والے میگا ایونٹ میں حاصل ہونے والی 5.4 بلین ڈالر کی آمدن کا ریکارڈ اس بار ٹوٹ جائے گا،موسم موافق ہونے کی وجہ سے تمام میچز کے دوران ہاس فل ہونے کی امید ہورہی ہے۔ ٹیموں اور دنیا بھر سے آنے والے شائقین کی رہائش اور دیگر سہولیات کی فراہمی پر بھی بھرپور توجہ دی جانے لگی۔قطر میں فٹبال ورلڈکپ 2022 کے دوران سٹیڈیمز کے اندر یا اردگرد الکحل سے بنے مشروبات کی فروخت پر پابندی عائد ہوگی۔اس بات کی تصدیق فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا نے ورلڈکپ کے آغاز سے پہلے کی ہے۔فیفا نے کہا ہے کہ میزبان ملک کے حکام اور فیفا کے درمیان ہونے والی مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ الکحل پر مبنی مشروبات کو سٹیڈیمز کے اندر مخصوص حصوں میں فروخت نہیں کیا جائیگا۔البتہ سٹیڈیمز کے کارپوریٹ حصوں میں الکحل کو خریدنا ممکن ہوگا۔ فیفا فین فیسٹیول میں بھی الکحل کو خریدنا ممکن ہوگا۔یہ اعلان اس وقت کیا گیا جب فٹبال ورلڈکپ میں الکحل کی فروخت کے حوالے سے قطر اور فیفا کے درمیان کئی ماہ سے کشیدگی موجود تھی۔اب قطری حکام نے فیفا کو سٹیڈیمز کے اندر الکحل کی فروخت پر پابندی کیلئے مجبور کردیا ہے حالانکہ فٹبال کی عالمی تنظیم نے اس حوالے سے ایک بڑی کمپنی سے شراکت داری بھی کی ہوئی ہے۔ایک تخمینے کے مطابق فٹبال ورلڈکپ کے دوران 10 لاکھ افراد قطر آئیں گے۔