• news

عالمی یوم اطفال آج ، پاکستان مین 40فیصد بچے  خط خربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں 


لاہور (رفیعہ ناہیداکرام) پاکستان سمیت دنیابھر میں آج 20 نومبر کا بچوں کا عالمی دن جوش و خروش سے منایا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے آج بچوںکے حقوق کی تنظیموں اورسرکاری اداروںکے زیراہتمام خصوصی تقاریب، سیمینارز، کانفرنسیں اور ریلیاں منعقد ہونگی۔ بدقسمتی سے پاکستان میں ہرسال’’عالمی یوم اطفال‘‘ کی تقاریب میں بچوںکے مسائل اور تحفظ کے خوشنما اعلانات کے علاوہ کوئی قابل ذکر اقدامات نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے پاکستان میں ہر سال لاکھوںبچے پیدا ہوتے ہی فوت ہو جاتے ہیں جبکہ اڑھائی کروڑ سے زائد بچوں کو سکول کی سہولت میسر نہیں۔ ملک کے  40 فیصد بچے غربت کی لکیرسے نیچے زندگی گزار ہے ہیں۔ نوائے وقت سے گفتگو میں قومی کمشن برائے چائلڈ رائٹس افشاں تحسین نے کہاکہ پاکستان کے سولہ فیصد بچے مزدوری پر مجبور ہیں جبکہ پاکستان میں بچوں کی پیدائش کا اندراج ایک بڑا سماجی مسئلہ ہے۔ بچوںکے حقوق کی تنظیموںکے نمائندگان تنویر جہاں اور افتخار مبارک نے کہا کہ پاکستانی بچوں کو زندگی، بقا، ترقی اور سماجی شراکت کے حقوق کو لاحق خطرات کا سامنا ہے جبکہ جنسی زیادتی کے واقعات کی بڑھتی ہوئی تعداد انتہائی تشویشناک ہے۔ سرچ  فار جسٹس کی راشدہ قریشی نے کہا کہ بچوں کے لیے وفاقی اور صوبائی سطحوں پر علیحدہ وزارت/محکمے قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ وفاقی اور صوبائی کابینہ میں بچوں کے لیے مشیر مقرر کیے جائیں۔

ای پیپر-دی نیشن